(24 نیوز )سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف شیر افضل مروت کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے پارٹی چیئرمین شپ سے دستبرداری کے بیان کے بعد پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت میں ٹھن گئی ۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے بیان دیا تھا کہ عمران خان پر نااہلی کی تلوار لٹک رہی ہے ، ایسے میں احتیاطی تدابیر کے طور پر چیئر مین پی ٹی آئی نے آئندہ پارٹی الیکشن میں چیئرمین شپ کے الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے ۔
جس کے بعد پی ٹی آئی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بیان جاری کیا گیا ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی انٹراپارٹی انتخاب کے حوالے سے میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کی گئی ہے،جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الیکشن کمیشن کے حکم پر کروائے جانے والے انٹراپارٹی انتخابات میں بطور چیئرمین حصہ نہ لینے کے حوالے سے سینئر رہنما کے دعویٰ کی تردید کی گئی ہے ۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہم امور پر غور و خوض کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین عمران خان کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد، تاریخ و طریقۂ کار اور امیدواران کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اسے باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے بعد اب شیر افضل مروت نے پھر سے بیان جاری کیا ہے اپنی بات کو پھر سے دہرایا ہے ، اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری پیغام میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں نے پی ٹی آئی آفیشل کے جاری کردہ تضاد کا جائزہ لیا ہے، میں نے انٹرا پارٹی الیکشن کے بارے میں اپنی میڈیا ٹاک میں جو کچھ بھی کہا ہے وہ درست بیان ہے، فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی نے سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی اور میری موجودگی میں کئے۔ میں یہ سمجھنے میں ناکام ہوں کہ تضاد کے پیچھے کون ہے اور گمراہ کن بیان کیوں جاری کیا گیا۔ میڈیا کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر آپ برا نہ مانیں تو مذکورہ بالا افراد سے میرے بیان کی تصدیق کریں۔