(24نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما و سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ امید ہے تحریک انصاف کا بار بار احتجاج کی کال کا بخار اتر گیا ہو گا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما طلال چودھری کا کہنا تھا کہ لاشوں کا پراپیگنڈا کرنے والے اپنی بزدلی کو چھپا رہے ہیں، بشریٰ بی بی نے کہا تھا جب تک بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہوں گے ہم نہیں جائیں گے، بشریٰ بی بی پتلی گلی سے ایسی بھاگیں کہ کسی کو پتا بھی نہ چلا، آپ کتنے بزدل ہیں کارکنوں کو چھوڑ کر وہاں سے بھاگے، علی امین گنڈاپور کہتے تھے سینے پر گولی کھائیں گے لیکن پیٹھ دکھا کر بھاگ گئے، آپ لیڈر تھے تو آگے آکر گولی کھاتے، بھاگنے والی خاصیت گیدڑوں میں ہوتی ہے لیڈروں میں نہیں، پی ٹی آئی لیڈروں کی تاریخ ہے یہ کئی دفع بھاگے ہیں، لیڈر اپنی بلٹ پروف گاڑیوں سے نہیں نکلے۔
طلال چودھری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والوں نے اسلام آباد کا امن تہہ وبالا کرنے کی کوشش کی، آپ نے ہتھیار اٹھائے ہوئے تھے، آپ کے پاس آنسو گیس کے شیل اور مسلح لوگ تھے، یہ کوئی تربیت یافتہ فورس کے علاوہ کوئی نہیں کر سکتا، یہ لوگ افغان شہریوں کو بڑی تعداد میں ساتھ لے کر آئے، ویڈیوز میں افغان شہری، آنسو گیس کے شیل چلانے والے نظر آئے،انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی مسلح لوگوں کوریاست کے خلاف اکسانے کی ترغیب دیتی رہیں، اپنی بزدلی چھپانے کیلئے لاشوں اور گولیوں کا پراپیگنڈا کر رہے ہیں، لاشیں گری ہیں لیکن رینجرز اور پولیس والوں کی، رینجرز اور پولیس والے اپنا فرض ادا کرتے شہید ہوئے، ریاست اور سکیورٹی اداروں نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا، جن لوگوں نے قانون توڑا صرف ان کو گرفتار کیا گیا۔
طلال چودھری کا کہنا تھا کہ یہ بغاوت کی وہی کوشش تھی جو 9 مئی کو کی گئی، پورے پنجاب سے آپ کیلئے کوئی نہیں نکلا، سندھ اور بلوچستان سے بھی آپ کیلئے کوئی نہیں آسکا، آپ نے صرف خیبرپختونخوا کے وسائل کےساتھ وفاق پر چڑھائی کی، وفاق پر چڑھائی کا مرکز پشاور کا وزیراعلیٰ ہاؤس اور خیبرپختونخوا حکومت ہے،لیگی رہنما نے کہا کہ آپ نے لوگوں کی خدمت کیلئے ووٹ لیا ہے، کرم میں دہشتگردی کا جو مرضی واقعہ ہو ان کو پرواہ نہیں ، وفاق پر چڑھائی کرنے صوبے کی گاڑیاں لیکر آجاتے ہیں لیکن کرم کوئی نہیں جاتا، آپ وفاق پر حملہ آور ہوئے، بانی پی ٹی آئی جب تک وکٹم ہیں یہ وکٹم کارڈ کھیلتے رہیں گے۔
طلال چودھری کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور تو ایسے آئے تھے جیسے بڑے فاتح ہیں، علی امین گنڈاپور ایسے تقاریر کررہے تھے جیسے بہت بڑا انقلاب آگیا ہے، آپ سے ہمیشہ نرم رویہ اختیار کیا گیا، ریاست کے مذاکرات کی کوشش کو کمزوری سمجھنے والوں کو سبق مل گیا ہوگا کہ ریاست اور حکومت سے نہیں لڑا جاسکتا، امید ہے آپ کا بخار آخری کال سے اتر گیا ہوگا۔