(24نیوز)دھرنے پر بیٹھی مذہبی جماعت سے ایک بار پھر مذاکرات ناکام ہوگئے جبکہ حکومت اور کالعدم مذہبی جماعت کے درمیان دوبار مذاکرات کے باوجود ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم مذہبی جماعت اور حکومت پنجاب کے درمیان ایک بار پھر مذاکرات ناکام ہوگئے۔ اس سے قبل بھی مذاکرات ناکام ہوگئے تھے ۔ذرائع کے مطابق حکومت کا موقف تھا کہ مذہبی جماعت کے کارکن واپس جائیں گے تو ہی ان کی بات سنی جائے گی ۔حکومت نے مزید موقف اختیار کیاتھا کہ سعد رضوی کی رہائی اور دیگر قانونی معاملات پر بات تب ہو گی جب حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب حکومت نے مذہبی جماعت کے کارکنوں کو وزیر آباد کے مقام پر سختی سے روکنے کا فیصلہ کیاہے ۔ متعلقہ اداروں کو اس ضمن میں ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔ جبکہ کالعدم تنظیم کو وزیرآباد روکنے کے لئے فور سز کو الرٹ رہنے کا حکم دیدیا گیا ہے ۔
جبکہ پنجاب حکومت امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پہلے ہی رینجرز کو صوبے میں طلب کر چکی ہے، کالعدم تحریک لبیک کے دھرنے روکنے کے لیے راولپنڈی میں کیے گئے پیشگی انتظامات نے نظام زندگی درہم برہم کررکھا ہے، مری روڈ دوسرے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہے، جب کہ اسی روڈ پر قائم تعلیمی ادارے، دفاتر، بینک اور تجارتی مراکز بھی مکمل طور پر بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا نیا بیٹنگ کو چ کو ن ہوگا ۔۔؟؟اہم خبر سامنے آگئی