(مانیٹرنگ ڈیسک)ترجمان مذہبی جماعت کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے تصویر کا ایک رخ نہ دکھایا جائے، ہمارا پہلے دن سے ایک ہی مطالبہ تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے، باقی مطالبات حکومتی تصادم کے باعث سامنے رکھے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان مذہبی جماعت کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ مذاکرات سامنے لائیں اور ہمارا مؤقف بھی سامنے رکھا جائے، ہم حقائق مسخ نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے ہم پُرامن رہے ہیں لیکن حکومت نے آئینی و قانونی حق کو چھیننے کے لیے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا، احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتا ہے، وزراء بدمعاشی سے گریز کریں۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے واضح ہوتا ہے کہ ملک میں ون مین شو چل رہا ہے، پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ، سول نافرمانی کی تحریک، بجلی کے بل جلانے کی ترکیب اور ملک جام کرنے کے حربے سب ارباب اختیار نے کیے۔
مذہبی تحریک کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بھارت سے فنڈنگ کی بات کرنے والے منہ سنبھال کر بات کریں، اسرائیل سے فنڈنگ کا کیس موجودہ حکمرانوں پر ہے جس کا فیصلہ نہیں ہونے دیا جا رہا، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہوا تو حکمران گرفتار اور ان پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آریان کیس۔ ’ اگر یہ حقائق ہیں، تو یہ بہت افسوسناک ہیں۔‘رہتک روشن