(24 نیوز) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کا لبرٹی چوک لاہور سے آغاز ہوگیا۔
حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کےلیے کارکن لبرٹی چوک پہنچے، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔
عمران خان کا مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 26 سالہ سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں، وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔
ان کا کہنا تھا میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو، ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا صرف اپنے ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں، میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں، میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، ایک آزاد فوج چاہتا ہوں، ہماری تنقید تعمیری تنقید ہوتی ہے، بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن ملک کا نقصان نہیں چاہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا، صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں، چاہتا ہوں کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین اور قانون کے بیچ میں رہ کر چلیں گے، سپریم کورٹ نے ہمیں جہاں کی اجازت نہیں ہے ہم صرف وہیں جائیں گے، کوئی قانون نہیں توڑیں گے، ریڈ زون نہیں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا، ہمیں مارا گیا، لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں، 18 قتل کرنے والا مجرم رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف جس کا ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی شامل ہے، آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔
عمران خان کے خطاب کے بعد سینیر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔
خیال رہے پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں ہی رہے گا۔ لبرٹی چوک سے اچھرہ، مزنگ، ایم او کالج، جنرل پوسٹ آفس چوک، داتا دربار سے آزادی چوک پہنچے گا۔
لانگ مارچ اگلے دن شاہدرہ سے شروع ہوگا۔ دوسرے روز ہفتے کو مریدکے، کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا۔ ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ پہنچے گا۔
لانگ مارچ، سمبڑیال، وزیر آباد سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔ لالہ موسی کھاریاں سے جہلم جائے گا۔ گوجر خان سے راولپنڈی اور چار نومبر جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔
عمران خان نے لانگ مارچ کی پلاننگ میں تھوڑی سی تبدیلی کر دی۔ انہوں نے حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں لانگ مارچ میں عوام پیدل چلیں گے اور گھروں سے جوگرز پہن کر آئیں کیونکہ آج صرف مینار پاکستان تک جانا ہے، درمیان میں 4 سے 5 مقامات پر خطاب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیاں پیچھے ہوں گی اور لوگ پیدل مارچ کے ساتھ ساتھ آگے آگے چلیں گے ۔ جہاں جہاں آبادی سے لانگ مارچ گزرے گا لوگ پیدل چلیں گے۔ اگلے جمعہ کو ہم راولپنڈی پہچیں گے۔