(ویب ڈیسک)ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے انکشاف کیا ہے کہ 50% سے زیادہ پاکستانی خواتین موٹاپے کا شکار ہیں۔
پاکستان ایسوسی ایشن آف لائف اسٹائل میڈیسن (PALM) کے زیرے اہتمام ہونے والی تیسری بین الاقوامی لائف سٹائل میڈیکل کانفرنس 2022 کا انعقاد ہوا جہاں پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے اظہار خیال کیا کہ دنیا بھر میں طرز زندگی میں حالیہ تبدیلیاں غیر متعدی امراض (NCDs) میں اضافے کا سبب بنی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جہاں سٹنٹ گروتھ اور غزائی قلت سب سے زیادہ ہے۔پاکستان میں، سٹنٹنگ غذائیت کے حوالے سے سب سے سنگین مسئلہ معلوم ہوتا ہے، جس میں شدید غذائی قلت کی حد بہت زیادہ ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر موٹاپا بھی بہت بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تقریباً 50 فیصد خواتین موٹاپے کا شکار ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ غیر صحت مند طرز زندگی، ناقص خوراک اور جسمانی بے عملی ہے جس کی وجہ سےخواتین موٹے اور زیادہ وزن کا شکار ہیں۔