گردوں کے امراض ؛ خطرہ بڑھانے والی اہم وجوہات سامنے آگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )گردوں کے دائمی امراض عالمی سطح کے ایسے قاتل ہیں جو بظاہر چھپے رہتے ہیں اور ان کی علامات اکثر ابتدائی مراحل میں ظاہر نہیں ہوتیں۔ رپورٹس کے مطابق گردوں کے جان لیوا امراض کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں اور اب سائنسدانوں نے ایک عام وجہ کو دریافت کیا ہے اور وہ ہے موٹاپا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی اور مانچسٹر یونیورسٹی این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بڑھتے جسمانی وزن پر قابو پانا گردوں کی صحت پر طاقتور مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے۔اس تحقیق میں یو کے بائیو بینک نامی طبی ڈیٹا بیس کے 3 لاکھ افراد کے ڈیٹا کو استعمال کرکے جسمانی وزن اور گردوں کے افعال کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔بیشتر سابقہ تحقیقی رپورٹس میں موٹاپے اور گردوں کے امراض کے درمیان تعلق کی وضاحت نہیں کی جاسکی تھی۔
نئی تحقیق میں ایک تیکنیک مینڈیلیان رینڈمائیشن کے ذریعے دریافت کیا گیا کہ جسمانی وزن میں اضافے کی جینیاتی وجوہات کی پیشگوئی اور گردوں کے افعال کی جانچ پڑتال کے درمیان تعلق موجو ہے۔تحقیقی ٹیم نے یہ ثابت کیا کہ ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے ساتھ موٹاپا بھی گردوں کی صحت پر جزوی اثرات مرتب کرتا ہے۔گردوں کے 467 نمونوں کے تجزیے میں گردوں پر موٹاپے کے اثرات کو سامنے لایا گیا، جن سے موٹاپے سے گردوں پر مرتب ہونے والے اثرات کی ممکنہ وضاحت ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ موٹاپا اور گردوں کے امراض عام پیچیدہ طبی مسائل ہیں جو دنیا بھر میں طبی اور معاشی بوجھ کو بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شواہد جسمانی وزن میں کمی کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں تاکہ گردوں کی صحت پر مرتب اثرات کی روک تھام یا ان کو ریورس کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ نتائج سے مزید تحقیق کا راستہ کھل جائے گا۔
خیال رہے کہ گردوں کے امراض کے شکار افراد میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جو ان مریضوں میں اموات کی سب سے عام وجہ ہے۔