(ویب ڈیسک)دنیا کے سب بڑے اسلامی ملک کی کرنسی پر ہندودیوتا کی تصویر کیوں ہے؟ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی پریس کانفرنس کے بعد سوشل میڈیا پر دلچسپ بحث چھڑ گئی ۔
ہندو مذہب کے ماننے والے شاید پورے انڈونیشیا میں صرف دو فیصد ہوں لیکن بالی جزیرے کی 90 فیصد آبادی ہندو ہے جبکہ ہندو مذہب کے ماننے والے پورے انڈونیشیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ سنہ 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں جاوا جزیرے پر ہزاروں افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے کئی علاقوں میں ہندو تاریخ کی جھلک نظر آتی ہے۔ ماضی میں کئی ہندو خاندانوں کی حکومت رہی ہے۔ساتویں اور 16ویں صدی کے درمیان زیادہ تر انڈونیشیا پر ہندو بدھ خاندانوں کی حکومت تھی۔ان میں مجاپاہت سلطنت اور سری وجیا سلطنت سب سے بڑی تھیں۔ ان کے دور میں انڈونیشیا کے جزیروں میں ہندو مت کو فروغ ملا۔اس سلطنت میں بھی ہندومت، بدھ مت، اینمزم سمیت کئی مذاہب پروان چڑھے جبکہ مذہبی زبان سنسکرت ہی رہی۔ اس سے پہلے سری وجے سلطنت کا دور ساتویں سے بارہویں صدی تک رہا جس کی اہم زبانیں سنسکرت اور قدیم مالائی تھیں۔
موجودہ دور میں بھی انڈونیشیا کی تاریخ میں پروان چڑھنے والی لوک داستانوں اور علامتوں کے اثرات نظر آتے ہیں۔ انڈونیشیا کی قومی علامت گروڈا ہے، جس کا براہ راست تعلق ہندو اساطیری متن سے ہے۔ رامچرت مانس کے مطابق گروڈا پرندے نے سیتا کو سری لنکا سے واپس لانے میں رام کی مدد کی تھی۔گروڈا عقاب کی شکل کا ایک پرندہ ہے جسے طاقت کے محافظ، ہمیشہ چوکنا اور ہر سانپ کے دشمن کے روپ میں دیکھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انڈونیشیا کی سب سے باوقار یونیورسٹیوں میں سے ایک بانڈونگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بھی گنیش کی تصویر کو لوگو کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔انڈونیشیا کی ایئر لائنز کا نام بھی گروڈوا ایئرلائنز ہے جس کے لوگو میں بھی فرضی گروڈا پرندے کی تصویر استعمال کی گئی ہے۔
گوگل ٹرینڈز کے مطابق کیجریوال کی پریس کانفرنس کے بعد کی ’انڈونیشیا کی کرنسی‘ کی سرچ میں زبردست اضافہ ہوا ہے جبکہ بہت سے لوگ انڈیا کا ایک جعلی کرنسی نوٹ بنا کر اس پر اروند کیجریوال کی تصویر لگا کر بھی شیئر کر رہے ہیں اور اس کرنسی نوٹ کی مالیت بطور طنز 420 لکھی گئی ہے۔