غیر قانونی بھرتیوں کا کیس ،پرویز الہٰی دوروزہ جسمانی ریمانڈ پراینٹی کرپشن کے حوالے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(شاہین عتیق)تحریک انصاف کے صدر پرویز الہیٰ کے جسمانی ریمانڈ کیلئے درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد آج لاہور ضلع کچہری میں پیش کیا گیا ، جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے کیس کی سماعت کی ، وکیل پرویز الہی عامر سعید راں نے کہا کہ پوری ایف آٸی آر میں پرویز الہی کے خلاف کوٸی الزام نہیں ،یہ جسمانی ریمانڈ کیوں مانگ رہے ہیں ،کیا کوئی رقم کی ریکوری کرنی ہے جو جسمانی ریمانڈ مانگ رہے ہیں،جن لوگوں سے رشوت لینے کا الزام لگایا جا رہا ہے ان میں سے متعدد چند دن بعد نوکری چھوڑ گئے،جو امیدوار 30 لاکھ رشوت دے گا کیا وہ چند روز بعد نوکری چھوڑ دے گا ، پرویز الہی کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی ،پہلے جسمانی ریمانڈ کی درخواست میں پیسے ریکور کرنے کا ذکر نہیں تھا ،اس میں نتائج میں جعل سازی کا الزام عائد کیا گیا تھا ،30,40 لاکھ کی رقم چوہدری پرویز الٰہی کے لیے تو کچھ بھی نہیں ہے ،کسی امیدوار سے پیسے نہیں لیے گے،وکیل پرویز الہی نے کہا کہ اینٹی کرپشن والے چوہدری پرویز الہی کے گھر کب اور کتنے بجے گے ہیں ، جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ ضمنی میں سب کچھ تحریر کیا ہوا ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ مجھے ضمنی پڑھنے دی جائے ۔
وکیل پرویز الہٰی نے کہا کہ ضمنی میں وقت کا ذکر نہیں اور تھانے سے روانگی کا ذکربھی نہیں کیا گیا ہے ، وکیل اینٹی کرپشن نے عدالت کوبتایا کہ پرویز الٰہی سےجسمانی ریمانڈ میں 41 لاکھ روپے ریکور کیے، پرویز الٰہی کی ظہور الہٰی روڈ پر واقع رہائش گاہ سے پیسے ریکور کیے ، پرویز الہٰی سے مزید تفتیش درکار ہے ،عدالت ریمانڈ فراہم کرے ۔اینٹی کرپشن نے عدالت میں پرویز الہٰی کے مزید 12دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی ، جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پراسکیوٹر نے کہاکہ پرویز الہی کے وکلا ٹرائل کے دلائل ریمانڈ کے کیس میں دے رہے ہیں،اب عدالت نے صرف یہ دیکھنا ہے کہ مزید ریمانڈ بنتا ہے یا نہیں،اگر کوئی چیز قانون کے خلاف بھی ہے تو ٹرائل میں رد ہو جائی گی۔
ڈاٸریکٹر لیگل اینٹی کرپشن نے کہا کہ متعلقہ تھانے کو اطلاع دینے کے پابند نہیں،اگر ہمیں ضرورت ہو تو متعلقہ تھانے کو اطلاع دیتے ہیں ورنہ ہمارا داٸرہ اختیار پورا لاہور ہے ،ہم اچھے طریقے سے ساری تفتیش کر رہے ہیں ،پرویز الہی کی عمر کے مد نظر رکھا رہا ہے تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو ۔
پراسکیوٹر نے کہاکہ پرویز الہی کے وکلا ٹرائل کے دلائل ریمانڈ کے کیس میں دے رہے ہیں،اب عدالت نے صرف یہ دیکھنا ہے کہ مزید ریمانڈ بنتا ہے یا نہیں،اگر کوئی چیز قانون کے خلاف بھی ہے تو ٹرائل میں رد ہو جائی گی۔
ڈاٸریکٹر لیگل اینٹی کرپشن نے کہا کہ متعلقہ تھانے کو اطلاع دینے کے پابند نہیں،اگر ہمیں ضرورت ہو تو متعلقہ تھانے کو اطلاع دیتے ہیں ورنہ ہمارا داٸرہ اختیار پورا لاہور ہے ،ہم اچھے طریقے سے ساری تفتیش کر رہے ہیں ،پرویز الہی کی عمر کے مد نظر رکھا رہا ہے تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو ۔
عدالت میں پرویز الہی روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ عدالت کی اجازت سے کچھ کہنا چاہتا ہوں،پرویز الہی نے بیان دیتے ہوئے کہا میں نے ساری زندگی اللہ کی رضا کیلئے کام کیا ہے، لوگوں کی خدمت کی ہے مگر شہباز شریف والی نہیں،میں حلف اٹھاتا ہوں کہ یہ رات کو میرے پاس نہیں آئے،یہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ رات کو انھوں نے میرے ساتھ جا کر گھر سے 41 لاکھ کی ریکوری کی ،میں تو سو رہا تھا مجھے نہیں پتہ ،میں 77سال کی عمر میں یہ سب نہیں کر سکتا ،یہ اپنی نوکریوں کے لیے سب کچھ کر رہےہیں ،میں نے سب سے زیادہ نوکریاں دیں لوگوں کو ،میرے خاندان میں کبھی کسی نے ایسی حرکت نہیں کی ۔
انہوں نے کہا کہ میں رشوت لے کر نوکری دینے پر لعنت بھیجتا ہوں ،پرویز الہی کے بیان پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی سے کہا پرویز الہی کیا کہہ رہیے ہیں کیوں تفتیشی صاحب چوہدری صاحب تو کہتے ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا، جس پر تفتیشی افسر اینٹی کرپشن نے جواب دیا کہ سر اپکو پتہ ہے ہر ملزم ہی یہی کہتا ہے۔
بعدازاں عدالت نے اینٹی کرپشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پراینٹی کرپشن کے حوالے کردیا ۔پرویز الہی کے خلاف اینٹی کرپشن میں پنجاب اسمبلیوں میں غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج ہے۔