ایلون مسک کا غزہ میں سٹارلنک کے ذریعے انٹرنیٹ فراہمی کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے مواصلاتی نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے جس کے باعث امدادی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئی ہیں، ایسے میں ایلون مسک نے سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی اپنی کمپنی سٹارلنک کے ذریعے غزہ میں انٹرنیٹ فراہم کرنےکا اعلان کیا ہے۔
ایلون مسک کا یہ بیان ایک امریکی خاتون رکن کانگریس الیگزینڈرا کارٹیز کی ایکس پر کی گئی پوسٹ پر آیا,اس سے قبل برطانیہ میں فلسطین کے سفیر حسام زملط نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ 'میں غزہ میں موجود اپنے خاندان سےکئی گھنٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن کامیابی نہیں مل رہی، تمام مواصلات اور انٹرنیٹ منقطع ہے، اسرائیل کی جانب سے حملے جاری ہیں اور غزہ کو ہوا، زمین اور سمندری راستے سے تباہ کیا جا رہا ہے، عالمی برادری کی جانب سے اور کتنے معصوم بچوں، والدین اور بزرگوں کے قتل کے بعد کوئی اقدام کیا جائےگا؟
I have been trying to reach my family in Gaza for hours with no success. All telecommunications and internet have been cut, while Israeli strikes is literally destroying Gaza from air land and sea. How many more innocent people: children, parents and grandparents will be murdered…
— Husam Zomlot (@hzomlot) October 27, 2023
حسام زملط کی پوسٹ ری پوسٹ کرتے ہوئے امریکی خاتون رکن کانگریس الیگزینڈرا کارٹیز کا کہنا تھا کہ 22 لاکھ کی آبادی کا مواصلاتی رابطہ منقطع کرنا ناقابل قبول ہے، صحافی، طبی عملہ، انسانی حقوق کے کارکن اور معصوم لوگ سب متاثر ہوں گے۔
Cutting off all communication to a population of 2.2 million is unacceptable. Journalists, medical professionals, humanitarian efforts, and innocents are all endangered.
— Alexandria Ocasio-Cortez (@AOC) October 27, 2023
I do not know how such an act can be defended. The United States has historically denounced this practice. https://t.co/L9iV7TSs2u
ان کا مزید کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا کہ اس قسم کے عمل کا کس طرح دفاع کیا جاسکتا ہے، امریکا نے ہمیشہ اس کی مذمت کی ہے۔
جواب میں ایلون مسک نے ری پوسٹ کرتے ہوئےکہا کہ 'اسٹار لنک عالمی سطح پر منظور امدادی تنظیموں کو انٹرنیٹ کی فراہمی میں مدد کرے گی'۔
Cutting off all communication to a population of 2.2 million is unacceptable. Journalists, medical professionals, humanitarian efforts, and innocents are all endangered.
— Alexandria Ocasio-Cortez (@AOC) October 27, 2023
I do not know how such an act can be defended. The United States has historically denounced this practice. https://t.co/L9iV7TSs2u
خیال رہےکہ فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کا کہنا ہےکہ اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے جس کی وجہ سے غزہ کا رابطہ دنیا سےکٹ گیا ہے، غزہ میں انٹرنیٹ اور فون سروس منقطع ہونے کے باعث امدادی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئی ہیں۔
Humanitarians and hospitals rely on vital telecommunications to provide relief in #Gaza.
— UN Humanitarian (@UNOCHA) October 28, 2023
All parties must protect civilians and civilian infrastructure, including humanitarian and medical workers and assets.
Our latest update: https://t.co/Cj3QvUEqB3 pic.twitter.com/gR4gfB9j3s
اقوام متحدہ نے بھی اپنے عملے سے رابطہ منقطع ہونے کی تصدیق کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہےکہ غزہ میں موجود صحت کی سہولیات دینے والے طبی عملے سمیت وہاں انسانی امداد کے تمام شراکت داروں سے ان کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے، تمام شہریوں کے فوری تحفظ اور مکمل انسانی رسائی کا پر زور مطالبہ کرتے ہیں۔فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز نے بھی ایکس پر اپنے پیغام میں غزہ میں انٹرنیٹ سروسز کے معطل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فون لائن، انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کٹ گئے ہیں، مواصلات، توانائی، خوراک، پانی اور ادویات کے بغیر اسپتال اور انسانی بنیادوں پر کام جاری نہیں رہ سکتا,فلسطینی ہلال احمر نےکہا ہے کہ غزہ میں اس کی ٹیموں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ ہماری ٹیمیں ایمرجنسی طبی سہولیات فراہم کرنےکے قابل رہیں گی یا نہیں، غزہ میں ہمارا ایمرجنسی نمبر 101 بھی متاثر ہوا ہے۔
پوری دنیا میں رہنے والے فلسطینیوں کے لیے غزہ میں اپنے پیاروں سے رابطہ کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
The information blackout continues this morning and so does Israel’s bombardment of densely populated neighbourhoods of Gaza. pic.twitter.com/4mOqC2JgiM
— Hiba Zayadin (@ZayadinH) October 28, 2023
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ غزہ میں مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ بڑے پیمانے پر ظلم و ستم کے مترادف ہے، معلومات کا بلیک آؤٹ ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپا رہا ہے۔