چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ختم، اعلامیہ جاری کئے جانے کا امکان

Oct 28, 2024 | 14:58:PM

(24نیوز)نومنتخب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں پہلا فل کورٹ اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس تقریبا 2 گھنٹے سے زائد رہا، فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا، تقریباً دو گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں تمام دستیاب جج شریک ہوئے،جسٹس منصور علی شاہ عمرے کی ادائیگی کے باعث اجلاس میں شریک نہیں سکے۔

ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں ججز کے تحفظات سمیت اہم انتظامی امور زیر غور آئے، اس کے علاوہ اجلاس میں عدالتی اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال ہوا،فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

قبل ازیں چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پہلے روز سپریم کورٹ میں 30 مقدمات کی سماعت کی، 30 میں سے 6 مقدمات کو مختلف وجوہات کی بنا پر ملتوی کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس مقرر کیا۔

ان کی تقریب حلف برداری میں جسٹس منصور علی شاہ نے عمرے پر ہونے کے سبب شرکت نہیں کی تھی جب کہ وہ قاضی فائز کی ریٹائرمنٹ کے فل کورٹ ریفرنس میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے تاہم انہوں نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام خط لکھا تھا جس میں جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ کو عدلیہ میں مداخلت پر ملی بھگت کا مرتکب قرار دیا تھا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ نے 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک کا ججز روسٹر جاری کردیا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت رجسٹرار نے روسٹر جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق سپریم کورٹ کے 8 بنچز 28 اکتوبر سے مقدمات کی سماعت کریں گے، بینچ نمبر 1 چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہوگا جبکہ بینچ دو میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہونگے۔

بینچ تین جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل ہوگا، اسی طرح 4 نمبر بینچ میں جسٹس جمال مندو خیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں۔

بینچ پانچ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، بینچ چھ میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی، بینچ سات جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہوگا جبکہ بینچ آٹھ جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا۔

مزیدخبریں