(24 نیوز) فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں چھاتی کے کینسر پر آگاہی سیمینار اور واک کا اہتمام کیا گیا۔
فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں چھاتی کے کینسر پر آگاہی سیمینار اور واک کا انعقاد ہوا، سیمینار شعبہ سرجری اور شعبہ آنکولوجی کے اشتراک سے کیا گیا، وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے بطور چیف گیسٹ شرکت کی، پرنسپل کانٹینینٹل میڈیکل کالج پروفیسر عائشہ شوکت، شعبہ سرجری کی سابق سربراہ پروفیسر عندلیب خانم اور پروفیسر حریت افضل نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی، اس موقع پر پرنسپل پروفیسر عبدالحمید، رجسٹرار پروفیسر محمد ندیم، ڈینز پروفیسر عائشہ ملک ، فیکلٹی ممبران اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
پروفیسر عمران اسلم نے سر گنگا رام ہسپتال میں 2008 سے قائم شدہ ویل ویمن بریسٹ کلینک کی سالانہ رپورٹ پیش کی، اس موقع پر ماہرین نے چھاتی کے سرطان پر کی جلد تشخیص اور علاج کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی اور تفصیلاً آگاہ کیا، وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کا کہنا تھا کہ بریسٹ کینسر میں پہلی اور سب سے اہم چیز آگاہی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر ، بروقت تشخیص ، بروقت علاج ہیں اور اس سے متعلقہ ڈاکٹروں کا کردار اس بیماری سے بچنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ازخود تشخیص کو بڑے پیمانے پر عوام الناس میں آگاہی سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے، پروفیسر عائشہ شوکت کا چھاتی کی بیماریوں کے علاج میں بہت منفرد کردار رہا ہے، عوام الناس کو اس سلسلے میں عطائیوں سے اجتناب کرنا چاہیے اور علامات کی صورت میں مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، پروفیسر عندلیب خانم اور ڈاکٹر حریت افضل کی بریسٹ کینسر کے حوالے سے کی جانے والی خدمات قابل تحسین ہیں۔
بعد ازاں اُنہوں نے پروفیسر عمران اسلم کو اس کامیاب سیمینار کے انعقاد پر پر مبارکباد پیش کی۔
پروفیسر عائشہ شوکت نے سیمینار میں مدعو کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کا شکریہ ادا کیا، اُن کا کہنا تھا کہ جدید سہولیات سے دن بہ دن بریسٹ کینسر کے علاج میں بہتری آ رہی ہیں، بریسٹ کینسر قابل علاج بیماری ہے بشرطِیکہ وقت پر اس بیماری کی تشخیص ہو جائے۔
سیمینار کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے گیسٹ اور مقررین اور آرگنائزرز میں شیلڈز تقسیم کیں اور آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا۔