شاہ محمود قریشی کی برطانوی ہم منصب سے ملاقات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی ہم منصب الزبتھ ٹرس کے ساتھ ملاقات کی ۔
دونوں وزرائے خارجہ نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال کیا ۔ملاقات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور علاقائی سلامتی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانوی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی وزیر خارجہ نے برطانوی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا ۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ برطانیہ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے اور ان کے جائز حق "حق خود ارادیت" کے حصول کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریگا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے تین ہزار سے زائد جنگی جرائم کے ٹھوس اور ناقابلِ تردید شواہد پر مبنی دستاویزی ثبوت "ڈوزیئر" برطانوی ہم منصب کو پیش کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی اولین ترجیح افغانستان کو پنپتے ہوئے انسانی بحران سے بچانا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے کابل سے دس ہزار سے زائد غیر ملکی شہریوں کو بحفاظت نکالنے میں معاونت فراہم کی ۔موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کیلئے ان کی انسانی و معاشی معاونت کو یقینی بنائے۔وزیر خارجہ نے پاک برطانیہ، اسٹریٹیجک مذاکرات کے پانچویں جائزہ اجلاس کے حوالے سے برطانوی وزیر خارجہ الزبتھ ٹرس کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لندن کی عدالت کے فیصلے سے پاکستان کی بے عزتی ہوئی۔حکومت قوم سے معافی مانگے۔مسلم لیگ (ن)