(ویب ڈیسک) حکومت سندھ کی جانب سے آٹے کی قیمت کم کر کے پینسٹھ روپے کلو کرنے کے باوجود شہری مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ آٹا سستا تو ہو گیا ہے مگر یوٹیلٹی سٹورز پر دستیاب ہی نہیں ہے۔ سستا آٹا فراہم کرنے والے ٹرک بھی کم کم ہی نظر آتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فی کلو آٹے کی ریٹیل قیمت 65 روپے مقرر تو کردی گئی ہے لیکن دکانوں پر اس قیمت پر آٹا دستیاب نہیں ہے۔ آٹے کے 10 کلو کے تھیلے کی قیمت 650 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا لیکن شہری تاحال مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔یوٹیلٹی اسٹورز اور دکانوں پر تو سستا آٹا غائب ہے جبکہ دوسری جانب سستا آٹا فراہم کرنے والے ٹرک بھی کبھی کبھی نظر آتے ہیں۔ چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن چوہدری محمد یوسف کا کہنا ہے کہ سرکاری قیمتوں پر عمل کر کے سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کی کمی نہیں ہے۔ جبکہ شہریوں نے شکوہ کرتے پوئے کہا کہ سستے آٹے کی فراہمی کا فیصلہ صرف نوٹیفکیشن تک محدود ہے۔ مزید کہنا تھا کہ قیمت میں حقیقی کمی کو یقینی بنایا جائے۔