(امانت گشکوری)مسلم لیگ (ن )نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس میں تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا،ن لیگ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعاکردی۔
ن لیگ نے جواب میں کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ عدلیہ کی آزادی کیخلاف نہیں،قانون بننے سے قبل ہی پریکٹس اینڈ پروسیجر کیخلاف درخواستیں دائر ہوگئیں،عدالت کا ایکٹ بننے سے پہلے اس پر عملدرآمد روکنا اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت ایکٹ بننے سے پہلے اس پر عملدرآمد نہیں روک سکتی،عدالت اگر سمجھتی کہ ایکٹ سپریم کورٹ میں مداخلت ہے تو کالعدم قرار دے دیتی،جب تک ایکٹ کالعدم نہیں ہوتا اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
ن لیگ نے کہاکہ عدالت کا قانون سازی پر عملدرآمد روکنے کا اختیار روکا جائے، قانون پر عملدرآمد روک کر منتخب نمائندوں کی نیت پر سوالات اٹھانے کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: برازیلی سٹار فٹبالر رونالڈو لوئس نے تیسری شادی کرلی