(ویب ڈیسک)معروف فلم ڈائریکٹرابوعلیحہ نے گوہررشید کوپاکستان میں انڈرریٹڈاداکارقراردیتے ہوئے کہاہے کہ اگر وہ بھارت میں ہوتے تو اس وقت کے سب سے مقبول بالی وڈ اداکار ہوتے لیکن یہاں ان کی قدر نہیں کی جا رہی ۔
ابوعلیحہ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ انٹرویو میں مختلف موضوعات پر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ انڈسٹری میں نئے ہیں اس لیے بہت سارے اداکاروں سے سیکھتے ہیں۔
ابوعلیحہ کا کہنا تھا کہ ان سے متعلق مشہور ہے کہ وہ کم بجٹ میں فلمیں بناتے ہیں اور یہ حقیقت بھی ہے لیکن ایسا بالکل نہیں کہ وہ کام پر کمپرومائز کرتے ہیں،انہوں نے "جاوید اقبال" اور پھر"ٹکسالی گیٹ" فلم بنائی ، دونوں کے بجٹ میں فرق تھا اس لیے دیکھنے والوں نے بھی محسوس کیا کہ "ٹکسالی گیٹ" اچھی فلم تھی۔
ابوعلیحہ نے کہا کہ ٹکسالی گیٹ اس لیے لوگوں کو اچھی لگی کیوں کہ اس کا بجٹ زیادہ تھا اور اس کے مناظر کی تیاری میں پیسہ لگا جبکہ "جاوید اقبال" کا بجٹ کم تھااس لیے اس کے مناظر اور سیٹ پر پیسے کم لگے اور اسکرین پر واضح فرق نظرآتا ہے۔
معروف ڈائریکٹرنے ماہرہ خان کی اسکرپٹ سینس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک اسکرپٹ اداکارہ کو دکھائی جوبھارت کے لکھاریوں سمیت دیگر لکھاریوں نے بھی دیکھی لیکن اس کے باوجود ماہرہ خان نے اسکرپٹ دیکھتے ہی اس میں کچھ چیزیں شامل کرنے کی تجویز دی جس پر وہ ان کا اسکرپٹ سینس دیکھ کر حیران رہ گئے۔
ابوعلیحہ نے کہا ان کی خواہش ہے کہ وہ صبا قمر، اقرا عزیز اور نعمان اعجاز کے ساتھ کام کریں اور ان کی کوشش ہے کہ وہ جلد ان میں سے کسی ایک اداکار کے ساتھ کام کریں،انہوں نے محسن عباس حیدر اور فیصل قریشی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فیصل قریشی جتنے بڑے اداکار ہیں اتنے ہی وقت کے پابند ہیں، انہیں جو وقت شوٹنگ کے لیے دیا جاتا ہے، وہ اس سے چند منٹ پہلے ہی سیٹ پر موجود ہوتے ہیں۔
ابوعلیحہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگرچہ گوہر رشید مشکل اداکار ہیں لیکن انہیں ان کے ساتھ کام کرنے میں مزہ آتا ہے، وہ بہترین اداکار ہیں جو کردار میں ڈھل جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔