بانجھ پن کےعلاج سے پیدا ہونیوالوں بچوں میں دل کی بیماری کا امکان ، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بانجھ پن کے جدید ٹیکنالوجی والے علاج کے ذریعے پیدا ہونے والے بچوں میں دل کی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ان وٹرو فرٹیلائزیشن (IVF) جیسی تکنیکوں کے ذریعے حاملہ ہونے والی خواتین کے بچوں میں دل کی بیماری کا خطرہ 36 فیصد زیادہ تھا جبکہ دل کے کچھ پیدائشی نقائص جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
بڑھتا ہوا خطرہ خاص طور پر متعدد پیدائشوں کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے جو تیکنیکی علاج کے ذریعے حمل میں زیادہ عام ہوتے ہیں۔
مطالعہ کے مصنف پروفیسر اولا برٹ وینر ہولم نے بتایا کہ پچھلی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ معاون تولیدی ٹیکنالوجی کی مدد سے حاملہ خواتین کے بچوں کے لیے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 20 فیصد سرطان کے مریض خون کے کینسر میں مبتلا ، ماہرین کا انکشاف
مزید برآں ان بچوں میں قبل از وقت پیدائش اور پیدائش کے وقت کم وزن ہونا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا ہماری تحقیق کا مقصد یہ پتہ کرنا تھا کہ آیا معاون تولیدی تکنیک کے بعد پیدا ہونے والے بچوں میں دل کی خرابیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے یا نہیں۔