(24نیوز) حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی مذہبی و سیاسی تنظیم تحریک لبیک پاکستان نے پابندی ختم کرنے کیلئے اپیل دائر کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کی جانب سے وزارت داخلہ میں اپیل دائر کی گئی ہے جس میں جماعت سے پابندی ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ٹی ایل پی نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ جماعت ہیں ۔ ہمارا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں.دوسری جانب وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کی اپیل سننے کیلئے کل خصوصی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے.ذرائع کے مطابق سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے.
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی وزارت داخلہ کی سمری منظور کی تھی جس کے بعد فاقی کابینہ نے سرکلر سمری کے ذریعے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دی ۔وزارت داخلہ نے سمری انسداد دہشتگردی ایکٹ کے رول 11 بی کے تحت تیار کی، انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی شق 11 بی وفاقی حکومت کو کسی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا اختیار دیتی ہے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ لوگ وہ مسودہ چاہ رہے تھے جس سے پاکستان کا انتہا پسندی کا تاثر جائے اور سارے لوگ یہاں سے فارغ ہو جائیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تھانے پر حملے کئے گئے پولیس والوں کو اغواکیا گیا۔جن پولیس والوں کو اغوا کر کے مطالبات کئے جارہے تھے وہ اہلکارواپس تھانے پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ سوشل میڈیا پر بتا کر آتے تھے کہ کون سی سڑکیں بند کرنی ہیں،سوشل میڈیا کے ذریعے سڑکوں پر بے امنی پھیلانےوالوں کا قانون پیچھا کرے گا۔مذہبی جماعت کے سوشل میڈیا چلانےوالے لوگ سرینڈر کردیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے لیکن مظاہرین ہر صورت فیض آباد اوراسلام آبادآنا چاہتے تھے،اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی ڈر نہیں ہے۔جی ٹی روڈ مکمل طور پر بحال ہے، موٹر وے بحال ہے۔دو پولیس والے اور تین لوگ شہید ہوئے ہیں۔