ورسٹائل اداکار منور ظریف کی آج 45ویں برسی۔۔ مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ

Apr 29, 2021 | 14:19:PM

(24 نیوز)پاکستان کی فلم انڈسٹری کو  مزاح کا نیا انداز دینے والے نامور اداکار اور ورسٹائل ہیرو منور ظریف کو دنیا سے رخصت ہوئے 45برس کا عرصہ گرز چکا۔ ان کے مداحوں کو  ان کا مزاحیہ انداز کبھی نہیں بھولے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق شہنشاہ ظرافت منور ظریف نے اپنے 15 سالہ فلمی کیریئر میں 321 فلموں میں کام کیا اور اپنی جاندار اور شاندار مزاحیہ اداکاری سے لاکھوں پرستاروں کے دلوں پر خوب راج کیا۔ اپنی بے ساختہ اداکاری سے شائقین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے منور ظریف25 دسمبر1940 کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ چار بھائی تھے ان کا نمبر دوسرا تھا۔ادااکار منور ظریف سے بڑے بھائی ظریف نے قیام پاکستان کے بعد کی فلموں میں ظریف کے نام سے اداکاری شروع کی۔ منور ظریف سے چھوٹے دو بھائی مجید ظریف اور رشید ظریف نے بھی فلموں میں کام کیا۔ اپنے بھائی ظریف کی جوان موت کے بعد  اانہوں نے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1961میں فلم ’ڈنڈیاں‘ سے کیا تاہم 1964 میں ریلیز ہونے والی ’ہتھ جوڑی‘ انکی کی پہلی سپرہٹ فلم تھی۔ اس کے بعد انہوں نے پلٹ کر نہ دیکھا اور اپنی ہر فلم میں اپنی جگتوں اور بے ساختہ فقروں کی وجہ سے پنجابی فلموں کے سب سے بڑے مزاحیہ اداکار کے طور پر تسلیم کئے جانے لگے۔منور ظریف جب بھی پردہ اسکرین پرنمودار ہوتے تو فلم بین ان کی اداکاری داد دیئے بغیر نہ رہتے۔ پرستاروں نے انہیں شہنشاہ ظرافت کا خطاب دیا۔ اداکار منور ظریف نے جب فلمی دنیا میں قدم رکھا تو اس وقت مزاحیہ اداکاروں میں ،نرالا،سلطان کھوسٹ، ایم اسماعیل، زلفی، خلیفہ نذیر اور دلجیت مرزا جیسے کامیڈین فلمی صنعت پر چھائے ہوئے تھے۔ ان مزاحیہ اداکاروں کے ہوتے ہوئے منور ظریف نے منفرد مزاحیہ اداکاری سے اپنی جگہ بنائی۔منور ظریف نے اپنے16 سالہ فلمی کیریئرمیں 300 سے زائد اردو اور پنجابی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔منور ظریف نے اداکار رنگیلا کے ساتھ جوڑی بنائی جو برصغیر پاک و ہند کی کامیاب ترین مزاحیہ جوڑیوں میں سے ایک سمجھی جاتی تھی۔ ان کا گیٹ اپ منفرد اور سمارٹ جسم ہونے کی وجہ سے وہ اچھا ڈانس کرلیتے تھے،یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل میڈیا کی مودی پر طنز  کی بوچھاڑ۔۔ ہندوستان کو ’’مودی ستان‘‘ بنا دیا

ادکار منور ظریف کی مشہور فلموں میں ’بنارسی ٹھگ‘ ’جیرا بلیڈ‘، ’رنگیلا اور منور ظریف‘، ‘نوکر ووہٹی دا‘، ’خوشیاں‘، ’شیدا پسٹل‘، ’چکر باز‘، ’میراناں پاٹے خاں‘، ’حکم دا غلام‘، ’نمک حرام‘، ’بندے دا پتر‘ اور ’اج دامہینوال‘ شامل ہیںَ ۔مرحوم منور ظریف کو ’عشق دیوانہ‘، ’بہارو پھول برساﺅ‘ اور زینت میں بہترین مزاحیہ اداکاری پر نگار ایوارڈز دیئے گئے۔ پاکستانی عوام کے دلوں پر راج کرنیوالے اداکار منور ظریف 29 اپریل 1976ءکو دنیا سے کوچ کر گئے۔

مزیدخبریں