(24 نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 249 ضمنی انتخاب کے موقع پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا حلقے میں موجودگی کا نوٹس لے لیا ہے، کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر سیاسی کارکنان کے درمیان گرما گرمی کے واقعات بھی رونما ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے موقع پر الیکشن کمیشن نے ارکان اسمبلی کی حلقے میں موجودگی کو نوٹس لیا اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجہ اظہر اور بلال غفارکو فوری طور پر حلقہ بدر کرنے کے احکامات دئیے۔الیکشن کمشنر سندھ اعجازانور چوہان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میڈیا کے ذریعے علم میں آیا کہ کچھ سیاسی شخصیات حلقے میں موجود ہیں جس پر ڈی آرا و نےان ارکان اسمبلی کے خلاف احکامات جاری کئے، پولنگ کے دوران رکن اسمبلی نہیں آسکتے۔
الیکشن کمشنر سندھ نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے گزارش ہے کہ سیاسی شخصیات حلقےکی حدود سےباہر چلی جائیں،سیاسی شخصیات حلقے میں نہیں ہونگی تو پر امن طریقے سےانتخابی عمل جاری رہےگا۔
اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے تمام امیدواروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اپنی جماعت کے اراکین اسمبلی کو حلقےکا دورہ کرنےسےمنع کریں، خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔
دوسری جانب ضمنی الیکشن کے موقع پر سعید آباد پولنگ اسٹیشن نمبر 142 اور 143 میں بد نظمی دیکھی گئی، جہاں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کارکنان آمنے سامنے ہوئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی، حالات کی سنگینی کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی مزید نفری کو طلب کیا گیا، جنہوں نے حالات پر قابو پایا اور کارکنان کو منشتر کردیا۔ بلدیہ چوبیس مارکیٹ میں سادہ لباس مسلح افراد موجود رہے۔رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئےپریزائیڈنگ افسر کو فائل میں نوٹوں کا لفافہ دینے والے والے شخص کو گرفتار کرلیا، تاہم فوری طور پر گرفتار دو افراد کی سیاسی وابستگی ظاہر نہیں کی گئی۔پی ٹی آئی کے امیدوار امجد آفریدی نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر میڈیا کوریج کی پابندی کو قابل مذمت قرار دیا ہے، پی ٹی آئی امیدوار نے الزام عائد کیا کہ پولیس فرائض انجام دینے کے بجائےالیکشن کمیشن کا کردار ادا کررہی ہے۔ ضمنی الیکشن میں نون لیگی امیدوا مفتاح اسماعیل نے پولنگ کا وقت افطار تک بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رمضان ہے،حلقےکے بیشتر افراد کا روزگار حلقے سے باہر ہے ،جس کے باعث بڑی تعداد میں لوگ ووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گے، لہذا الیکشن کمیشن پولنگ کے وقت میں اضافہ کرے۔