مسجد نبوی واقعہ، پی ٹی آئی رہنماصاحبزادہ جہانگیر کا وضاحتی بیان سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف برطانیہ کے رہنما صاحبزادہ جہانگیر مسجد نبوی واقعہ کے بعد سعودی عرب سے واپس لندن پہنچ گئے۔ ایک وضاحتی بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی واقعہ میں جس نے شور کیا وہ اپنے فعل کا خود ذمہ دار ہے ، ہم عبادت کرنے گئے تھے اور پھر واپس آگئے۔
مسجد نبوی واقعہ کے حوالے سے وضاحتی بیان دیتے ہوئے صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ مسجد نبوی واقعے کے حوالے سے سوشل میڈ یا پر میرا اور انیل مسرت کا نام سامنے آرہا ہے ،ہم سعودی عرب دو دن پہلے آئے تھے ، مکہ میں عمرہ کیا اور اس کے بعد مدینہ منورہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ جس دن ہم مسجد نبوی میں بیٹھے ہوئے تھے ، روزہ کھلنے کا وقت تھا ، اس دوران وہاں پر مریم صاحبہ آئیںتو دیکھا کہ ان کے پیچھے بہت شور ہو رہا ہے ،انیل مسرت نماز پڑھ رہے تھے ۔
میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ اس کیلئے نہ تو انیل مسرت نے فنڈنگ کی تھی اور نہ ہی میں نے یہ آرگنائز کیا تھا ،ہم یہاں پر عبادت کیلئے آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی عبادت کر رہے تھے ، اس پر سوشل میڈ یا پر اتنا واویلا مچا دیا گیا کہ ہمیں گرفتار کرلیا گیا ،ہمیں پولیس نے نہیں پکڑا ، ہم اپنی پوری عبادت کر کے واپس آگئے ہیںجن لوگوں نے شور کیا وہ اپنے فعل کے ذمہ دار خود ہیں۔
چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کے دوست پاکستانی نژاد برطانوی شہری صاحبزادہ عامر جہانگیر ( چیکو بھائی ) کا کل مسجد نبوی میں پاکستانی حکومت کے وزیروں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر مدینہ منورہ سے اہم ویڈیو بیان میں کہنا ہے ہمارہ اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے pic.twitter.com/jNSx9HDu13
— Chaudhry Aftab (@Chaudhryaftab82) April 29, 2022
یہ بھی پڑھیں: چارسدہ، شدت پسندوں کا تھانہ پر حملہ، ایک اہلکار زخمی