(24 نیوز)سکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر (وزیراعظم)حمزہ یوسف عدم اعتماد کی تحریک سے قبل ہی عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
حمزہ یوسف نے پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ میں نے سکاٹش نیشنل پارٹی کو عہدے سے دستبردار ہونے کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جلد از جلد میرے متبادل کے لیے ووٹنگ کرائیں،نئے فرسٹ منسٹر کے انتخاب تک ذمہ داریاں اداکرتارہوں گا۔
حمزہ یوسف پریس کانفرنس کے دوران جذباتی ہوگئے،کہا مجھے کسی سے کوئی گلہ نہیں ،سیاست واقعی بڑی محنت طلب اور ظالم نوکری ہےیہ آپکی فزیکل ہیلتھ اور دماغی صحت پر اثر ڈالتی ہے،آپکی فیملی بھی آپکے ساتھ متاثر ہوتی ہے۔حمزہ یوسف نے اپنی اہلیہ ،بچوں اور ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے کٹھن وقت میں انکا ساتھ دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سکاٹش گرین پارٹی سےشرکت اقتدار کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد حمزہ یوسف پر مستعفی ہونےکا دباؤ تھا،حمزہ یوسف کو سکاٹش لیبر پارٹی کی تحریک عدم اعتماد کا بھی سامنا تھا،حمزہ یوسف نے آزادی کی حامی جماعت الباپارٹی سے اتحاد کا امکان ردکردیا تھا۔
ضرورپڑھیں:عوامی شکایات پر وزیرداخلہ برہم،پاسپورٹ آفیسرز تبدیل،کارروائی کا حکم۔
واضح رہے کہ پاکستانی نژاد حمزہ یوسف 29 مارچ 2023 کو سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر (وزیراعظم) منتخب ہوئے تھے۔انہیں سکاٹ لینڈ کے سب سے کم عمر نوجوان اور پہلے ایشیائی مسلم فرسٹ منسٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔