سٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ 

Apr 29, 2024 | 17:17:PM

(اشرف خان)سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے ، معتدل معاشی بحالی آرہی ہے، مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے، اجناس کی عالمی قیمتیں لچکدار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔
سٹیٹ بینک نے کہاکہ ستمبر 2025 تک مہنگائی کو کم کرکے 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف ہے ،مہنگائی کو کم کرنے کیلئے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ معاشی سرگرمیاں معتدل رفتار سے بحال ہورہی ہیں، شعبہ زراعت میں مضبوط بحالی ہوئی ہے ،مارچ 2024میں جاری کھاتے سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قرضوں کی واپسی ،ڈالر کی آمد میں کمی کے باوجودسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں مدد ملی،اپریل 2024 میں صارفین کی مہنگائی کی توقعات تھوڑی بڑھیں۔

مرکزی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حقیقی جی ڈی پی کی نمو2 سے 3 فیصد کے درمیان  رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے،مالی سال 24 کی پہلی ششماہی میں زرعی شعبے میں 6.8 فیصد کی مضبوط نمو  ہوئی ہے،چاول، کپاس، مکئی اور گندم کی  پیداوار میں خاصے اضافے کی تخمینہ ہے ،تاہم صنعتی شعبے میں  بڑے پیمانے کی اشیا سازی میں جولائی تا فروری کے دوران  0.5   فیصد  کمی ہوئی ،جبکہ گذشتہ برس کی اسی مدت میں  4.0  فیصد کا سکڑاؤ ہوا تھا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ برآمدات میں مسلسل نمو کا سلسلہ جاری ہے،چاول کی برآمدات آگے ہیں، جبکہ درآمدات کم ہوئی ہیں ، ملکی زرعی پیداوار بہتر ہوئی اور اقتصادی سرگرمیاں معتدل رہیں،سٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر بھی 8.0 ارب ڈالر کے لگ بھگ برقرار رہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مستعفی ہوگئے

مزیدخبریں