(24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں مہنگائی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے، ہمارے سامنے مہنگائی کا شدید مسلہ ہے، قرضوں کا جال موت کا پھندہ بن گیا ہے، ہم وسیع پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملائشن ہم منصب انور ابرہیم سے ملاقات کی، ملاقات ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر ہوئی، دونوں رہنماوں کا مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا ایادہ کیا، مشترکہ وزارتی کمیشن کا اگلا اجلاس اسلام آباد میں بلوانے پر بھی اتفاق کیا، وزیراعظم ملائیشیا نے چند کلمات اردو میں ادا کئے اور پاکستان کے تعلیمی اداروں کا ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلیٰ خطرے میں, الیکشن کمیشن سے اہم خبر آ گئی
سعودی دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین میں قیام امن بہت ضروری ہے، مسئلہ فلسطین کے مستقل حل تک دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی منڈی میں مہنگائی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہوئے، ہمارے سامنے مہنگائی کا شدید مسئلہ ہے، قرضوں کا جال موت کا پھندہ بن گیا ہے، ہم وسیع پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آلودگی میں بہت کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہوا، 2022 میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں تبدیلی آئی، پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن کاموسمیاتی تبدیلی میں کوئی کردار نہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان بری طرح متاثر ہوا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں سرفہرست ہے۔
اپنے اباواجداد کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرے مرحوم والد اور چچا غریب کسان کے بچے تھے، میرے مرحوم والد نے انتہائی محنت سے 1965 میں سٹیل انجئیرنگ کمپنی بنائی، 2 جنوری 1979 میں وہ سٹیل کمپنی نیشنلائز ہوگئی۔