خطرہ یہ ہے کہ امریکہ داعش کو تلاش کرتے کرتے پاکستان میں داخل نہ ہو جائے ۔۔پروگرا م ڈی این اے میں تجزیہ کا روں کی رائے
Stay tuned with 24 News HD Android App
( 24نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ داعش کو تلاش کر کے ان سے کابل حملے کا بدلہ لیا جائے گا۔ خطرہ یہ ہے کہ امریکہ داعش کو تلاش کرتے کرتے پاکستان میں داخل نہ ہو جائے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو نشانہ نہ بنا یا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار سلیم بخاری، افتخار احمد، پی جے میر، جاوید اقبال نے 24نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں کیا ۔
تفصیلا ت کے مطابق سینئر تجزیہ کا رسلیم بخاری نے کہا کہ داعش امریکہ نے بنائی پھر دعویٰ کیا کہ ہم نے داعش کا وجود ختم کر دیا ۔ کابل ایئر پورٹ واقعہ سے پہلے امریکی ایجنسیوں نے پیش گوئی کی کہ داعش حملہ کر سکتی ہے اور وہ حملہ کر دیا گیا ۔ سلیم بخاری نے کہا کہ خطے میں زیادہ تر ترقیاتی منصوبے ختم ہو گئے صرف سی پیک باقی ہے اور خدشہ یہ ہے کہ امریکہ ، بھارت اور اسرائیل سی پیک کے خلاف بھی سازش کریں گے ۔
تجزیہ کا رافتخار احمد نے کہا کہ امریکہ نے ننگرہارکے قریب داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کیا اس کا فیصلہ تاریخ کرے گی کہ کون مارا گیا مگر گزشتہ 20برس میں امریکہ کے دعوے غلط ثابت ہوئے اور ہزاروں لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ۔
تجزیہ کا ر پی جے میر نے کہا کہ شاید امریکہ ڈبل گیم کر رہا ہے اور یہ گریٹ گیم پاکستان کے نیوکلیئر اثاثوں پر شب خون مارنے کیلئے ہو ۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ امریکہ نے افغانستان میں بھاری جنگی سازو سامان کیوں چھوڑا 3.5بلین ڈالر خرچ کر کے افغان آرمی کو تربیت دی ، آخر اس کا مقصد کیا ہے کہیں امریکہ اور طالبان ایک پیج پر تو نہیں ؟
افتخار احمد نے کہا ہم نے ماضٰی میں غلط فیصلے کیے اب تاریخ بدل رہی ہے ہمیں شور نہیں مچانا چاہیے ،سابق روسی صدرگورباچوف نے کہا تھا کہ امریکہ کیلیے افغانستان وہ زخم ہو گا جس سے مسلسل خون رستا رہے گا ۔ پینل نے کراچی میں پی ڈی ایم کے اجتماع پر بھی گفتگو کی ۔ افتخار احمد نے کہا مولانا فضل الرحمان گزشتہ 3 برس سے استعفوں پر اصرار کر رہے ہیں ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح پارلیمنٹ ختم ہو جائے وہ جمہور ی طریقہ اختیار کرنے کی بجائے ایسا سیاسی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں جس کا فائدہ جمہوریت کو ہو گا نہ عوام کو ۔ پی جے میر نے کہا مولانا صرف یہ چاہتے ہیں کہ اسمبلی توڑو اور نئے انتخابات کراؤ، کیونکہ وہ اسمبلی میں نہیں ہیں ۔ جاوید اقبال نے کہا اپوزیشن اور حکومت سمیت کونسی سیاسی پارٹی ہے جو عوام کی خاطر تحریک کی بات کر رہی ہو ۔ مسلم لیگ ن کو یہ معلوم ہی نہیں کہ مفاہمت کی سیاست کرنی ہے یا مزاحمت کی۔ افتخار احمد نے کہا کہ بلاول بھٹو نے مہنگائی کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہے ۔ پینل نے پاکستان میں سکول کی سطح پر کرکٹ کے فروغ کو خوش آئند قرارد یا ۔