(ویب ڈیسک )لاہور ہائی کورٹ نے قومی ایئرلائن لائن کے شیئرز اور اسلام آباد ایئرپورٹ کا کنٹرول قطر کو دینے کے ممکنہ اقدام کیخلاف دائر کی گئی درخواست مسترد کردی۔
نجی ٹی وی کی تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ایئرپورٹ کا کنٹرول اور پی آئی اے کے شیئرز قطری حکومت کے حوالے کرنے کے ممکنہ اقدام کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت کے دوران جج نے درخواست پر اظہار برہمی کیا اور درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار ایڈوکیٹ نبیل کاہلوں کو ریمارکس دئیے کہ صرف میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر کیس فائل کردیا، آپ کیس واپس لیں گے یا میں جرمانے کے ساتھ درخواست خارج کردوں۔ایڈوکیٹ نبیل کاہلوں نے درخواست میں وفاقی حکومت، سول ایوی ایشن اور وزارت خارجہ سمیت دیگر کو فریق بنایا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ حکومت پی آئی اے کی 51 فیصد اونرشپ اور اسلام آباد ائیر پورٹ کا کنٹرول قطر حکومت کے حوالے کرنے کا معاہدہ کررہی ہے۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ ڈیل کے نتیجے میں پی آئی اے کی ملکیت نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل بھی قطر کو دیا جا رہا ہے اور یہ ڈیل وزیراعظم کے حالیہ دورہ قطر کے دوران فائنل کرلی گئی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ حکومت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ہی قطر سے ڈیل کررہی ہے لہذا لاہور ہائی کورٹ حکومت کی جانب سے قطر کے ساتھ ہونے والی ڈیل روکے۔دو روز وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے پاکستانی ایئرپورٹس کا کنٹرول قطر کے حوالے کیے جانے سے متعلق خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’کوئی ائیرپورٹ نہ تو فروخت ہورہا ہے نہ اس حوالے سے کوئی بات ہوئی ہے اور نہ ہی قومی ایئرلائن کے شیئرز دینے پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے‘۔