(24 نیوز) کھاد مہنگی ہوگئی ، پریشان مت ہو ں ،کسانوں کیلئے اچھی خبر آگئی ۔
خواجہ فرید یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن پی ایچ ڈی کے طالب علم احسن فرید الدین نے اپنے ماسٹر سٹڈیز کے ریسرچ (Natural Resource Utalization)کا تجربہ بتاتےہوئے کہاہےکہ انہوں نے اپنے پراجیکٹ میں بے کار قدرتی وسائل کو کار آمد بنانے پر کام کیا ہے ، اس مقصد کے حصول کیلئے انہوں نے نیم کے بیج کو ایک پراسیس سے گزرنے کے بعد تیل نکالنے کا کامیاب تجربہ کیاجس کے نتیجے میں وہ اب چار سال سے اپنا کام جاری رکھے ہوے ہیں۔
ضرورپڑھیں:ڈالر پھر بلندیوں پر، انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ سے بھی خبر آ گئی
24 نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئےان کا کہناتھا کہ کورونا وباکے بعد مارکیٹ میں organic trend آ چکا ہے اور ایک زرعی ملک کے ہوتے ہوئے یہاں پر بھی ٹرینڈ آچکا ہے ، ہماری فرٹیلائزر کمپنیز بھی اب نیم کو ٹڈ یوریا بھی بنا رہی ہیں اور اس کا جو تیل ہے وہ کچن گارڈننگ میں استعمال ہو رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ چار سال پاکستان سے باہر رہے ہیں اور انہوں نے اس چیز کو دیکھا کہ وہاں کا زیادہ تر استعمال نیم کا تھا تو انہوں نے اس آئیڈیا پر پاکستان میں کام کرنے کا سوچا اور یوں واپس آکرکام شروع کیا ۔پہلے مرحلے میں بیج کو اکٹھا کرنا اور لوگوں کو اس کے بارے میں اگاہی دینا شروع کی کہ بجائے اس قدرتی وسائل کو ضائع کرنے کے ہم اس سے فائدہ بھی لے سکتے ہیں اور پھر انہوں نے مختلف مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنی پیداوار بنا کر مارکیٹ میں بیجنا شروع کی ۔
نیم کے فوائد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ جراثیم کش ہونے کےساتھ ساتھ اسکن کیئر ، ہیلتھ کیئر اور ایگریکلچر سب میں استعمال ہو رہا ہے ،اس کی ڈیماند کی اگر بات کی جائے تو چونکہ کھادیں مہنگی ہوتی جا رہی ہیں تو لوگ اپنی کھادیں خود بنا نا شروع ہوگئے ہیں تو نیم میں وہ سارے ضروری اجزا جو فصلوں کو بہت درکار ہوتے ہیں۔