(ویب ڈیسک) انڈونیشیا کے ایک اسکول میں ٹیچر نے حجاب درست طریقے سے نہ لینے پر بطور سزا 14 طالبات کے بال کاٹ دیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے شہر جاوا کے ایک قصبے کے اسکول میں حجاب سے باہر بال نظر آنے پر استاد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے باہر نکلے ہوئے بال کاٹ دیئے۔
ان طالبات پر الزام تھا کہ انھوں نے اسکول میں درست طریقے سے اسکارف نہیں پہنا تھا۔ اسکارف کے نیچے ایک ٹوپی نما چیز بھی پہنی جاتی ہے جس سے بال پیشانی پر نہیں آتے۔ اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیچر نے طالبات کے بال پیشانی کے اوپر معمولی سے کاٹے یا لمبائی میں کچھ مقدار میں کاٹے جس پر استاد نے والدین سے معافی مانگ لی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: یوکرینی فوجیوں کی قبروں پر رقص کرنے والی 2 بہنیں گرفتار
ہیڈ ماسٹر نے مزید کہا کہ طالبات تناﺅ کی شکار اور دل گرفتہ ہے جس پر انھیں ماہرین نفسیات کی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا کے اسکولوں میں طالبات کیلئے حجاب پہننا لازمی ہے اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والی طالبات پر لاگو ہوتا ہے۔ ہیڈ اسکارف کا مسئلہ 2021ء میں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب سماترا میں ایک عیسائی طالبہ پر حجاب پہننے کیلئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔