(حاشر احسن) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ میں سیاست میں نہیں آ رہی، آپ نے گھبرانا نہیں ہے، 8 ستمبر کو آخری مرحلہ شروع ہو گا، اپنے حق کے لیے نکلیں، آئین کے مطابق آپ کا حق بنتا ہے کہ احتجاج کریں۔
اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی، میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ میڈیا کے لیے عمران خان کو کہنا پڑتا ہے، 5, 6 لوگ بلائے جاتے ہیں لیکن 2, 3 ایسے ہوتے ہیں جو رپورٹ ہی ایجنسیز کو کرتے ہیں، ان کا کام ہی یہ ہوتا ہے کہ وہ ایڈیٹ کر کے چلائیں، عمران خان ایسے انسان ہے جو عاجزی سے پیش آتے ہیں، سوال کرنے پر عمران خان کو جواب دینے سے روک دیا گیا، جس کے صحافی ہو مزید سوال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ میں بتاتی ہوں عمران خان کیا مانگتے ہیں وہ اپنے بچوں کے ساتھ بات کرنے کا کہتے ہیں، عمران خان کی بچوں سے بات نہیں کروائی جاتی، قانون کے مطابق ان کو اجازت ہے ، ان کو اس حق سے محروم کیا جا رہا ہے، عمران خان کو کتابیں مہیا نہیں کی جارہیں، عمران خان کو ورزش کے لیے ڈمبلز چاہیے وہ انہیں نہیں دیئے جا رہے، عمران خان نے جو لسٹ دی بتایا گیا کہ جو لسٹ دی ان لوگوں کو ملاقات کے لیے نہیں بھیجا جاتا۔
سیاست میں قدم رکھنے سے متعلق بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ میں سیاست میں نہیں آ رہی، آپ نے گھبرانا نہیں ہے، 8 ستمبر کو آخری مرحلہ شروع ہو گیا ہے، اپنے حق کے لیے نکلیں، آئین کے مطابق آپ کا حق بنتا ہے کہ احتجاج کریں، اگر نا انصافی ہو رہی ہے تو آپ اپنا حق مانگ سکتے ہیں، تنظیمی معاملات میں اپنے علاقے کے عہدے داروں سے رابطہ کریں، عمران خان نے کہا ہے علی امین 8 ستمبر کو لیڈ کر کے کے پی کے سے پہنچیں گے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ کل تاجر برادری کا احتجاج ہوا لیکن ان کا پورا زور عمران خان اور پی ٹی آئی کو مینج کرنے پر لگا ہوا ہے، خدارا ہوش کے ناخن لیں، عمران خان کو اس زندان سے نکال کر واپس عوام کے بیچ آنے دیا جائے، شاہ محمود قریشی نے ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر کمپرومائز نہیں کیا تھا، جو اللہ اور رسول سے ڈرتے ہیں سن لیں زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو، 8 فروری کو خدا نے ایک نقارہ بجایا لیکن آپ نے قوم کی بات نہیں مانی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈس گریس عمران خان ،سازش مغرب نے ناکام بنادی
انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان ہو یا خارجہ پالیسی، کیا حال ہے ملک کا؟ ملک اور اداروں کے بیچ میں ایک تعلق کی ضرورت ہے، امت مسلمہ کا لیڈر جلد باہر آئے گا، عہدے پیارے ہوتے تو اس اڈیالہ میں عہدوں کی آفر ہوئی تھی لیکن ٹھکرا دی، جب تک عمران خان باہر نہیں آئے گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔