بھارتی حکومت کی پھر کسانوں کو بات چیت کی دعوت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارتی حکومت نے احتجاجی کسانوں کی 40یونینوں کو دعوت دی کہ وہ 30 دسمبر کو بات چیت کے اگلے دور کے لئے نئی دہلی آجائیں تاکہ 3 نئے زرعی قوانین پر موجودہ تعطل کا حل نکل آئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کسان یونینوں نے 29 دسمبر کو بات چیت کی تجویز بھیجی تھی جس کے بعد حکومت کا یہ دعوت نامہ آیا ہے۔ تاحال مرکز اور 40 کسان یونینوں کے درمیان بات چیت کے 5 دور ہوچکے ہیں۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں میں منصوبہ بندی سے جو جھوٹ پھیلایا گیا اس کی دیوار عنقریب گرجائے گی، احتجاجی کسانوں کو بہت جلد سچائی کا پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی پرامید ہیں کہ تعطل کے خاتمہ کے لئے کوئی نہ کوئی حل نکل آئے گا۔
کسان رہنما اور سمیوکت کسان مورچہ کے رکن نے کہاکہ حکومت کو بھیجے گئے خط میں ہم واضح طورپر یہ صراحت کرچکے ہیں کہ مذاکرات کے تازہ ایجنڈہ میں 3 زرعی قوانین کی منسوخی اور کم سے کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت ایجنڈہ کا حصہ ہونی چاہئے لیکن اِس کے باوجود حکومت نے آج کے اپنے خط میں کسی مخصوص ایجنڈہ کی صراحت نہیں کی ہے۔ تاہم ہم اصولی طورپر حکومت کے ساتھ مذاکرات پر متفق ہیں۔