نوازشریف کی واپسی ۔۔ لیگی رہنما نے نئی تاریخ دیدی

Dec 29, 2021 | 17:14:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے 23 مارچ سے پہلے حکومت پر سے اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ اُٹھ جائے گا، نواز شریف ہفتوں میں پاکستان میں نظر آئیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہمیں عدلیہ کا بڑا احترام ہے، کمیٹی میں اپوزیشن ارکان بھی ہوتے ہیں اور حکومتی ارکان بھی، یہاں اطلاعات کمیٹی میں کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرتا، کوئی وابستگی کا اظہار نہیں کرتا بلکہ وہ بات کرتا ہے جس کی رولز اجازت دیتے ہیں۔

 لیگی رہنما نے کہا کہ میٹنگ میں انصار عباسی آئے، لیکن رانا شمیم آئے اور نہ ہی ثاقب نثار صاحب آئے، کمیٹی نے متفقہ بات کی کہ کوئی ادارہ یا کمیٹی ارکانِ اسمبلی کو بلائے تو وہ حاضر ہوتے ہیں، پارلیمانی کمیٹی میں کسی کو وضاحت کیلئے بلایا جائے تو آنا چاہیے۔ وزیر صاحب کی خواہش پر کمیٹی روم میں میٹنگ  اور جگہ رکھ دی گئی، اب وہ کہتے ہیں کہ معاملہ عدالت میں ہے، اس لیے اس پر بات نہیں کی جا سکتی، ہم عدالتی کارروائی میں زیر زبر کی بھی بات نہیں کر سکتے، ہم کون سی ایسی بات کر رہے ہیں، یہ تو انکوائری کی اسٹیج تھی، ہم اصل حقائق جاننا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا نوازشریف کے واپس نہ آنے پر شہبازشریف کیخلاف عدالت جانیکافیصلہ

 جاوید لطیف نے کہا کہ جب 2014ء میں جاوید ہاشمی نے یہ کہا تھا تب نوٹس لیا جاتا، ان کو بلاکر پوچھا جائے کہ انہوں نے یہ بات کیوں کہی، آج پھر ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اگلی میٹنگ میں جاوید ہاشمی کو بلائیں گے، اس ادارے پر جو انگلیاں اٹھ رہی ہیں اس سے قوم اور پارلیمان دکھی ہوتی ہے۔ ہم سب کمیٹی ممبران کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کسی ادارے سے تحفظات نہیں ہیں، کمیٹی ارکان کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کسی ادارے پر تحفظات تھے، نہ ہوں گے، کوئی اپنی نالائقی چھپانے کیلئے یہ بات کہے تو کمیٹی اجازت نہیں دے گی، لگتا ہے حکومت پر کوئی مخصوص ہاتھ ہے، کسی پربھی ہاتھ نہیں ہونا چاہیے، حکومت ثاقب نثار کی وکیل بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اپنا بجلی کابل دیکھ کر حیران ہو جاتا ہوں۔۔ چیئرمین نیپرا

 لیگی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ رولز کے تحت قائمہ کمیٹی کسی بھی فرد کو کمیٹی میں طلب کر سکتی ہے، ہماری کمیٹی کا کورم اس وقت پورا ہے، کمیٹی کسی کو حقائق چھپانے کی اجازت نہیں دے گی، قواعد کے مطابق اپنا کام جاری رکھے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2014ء میں جاوید ہاشمی نے ایوان میں کہا تھا کہ عمران خان نے ہمیں کہا ہے کہ نواز شریف کو ہٹانے کا بندوبست کیا گیا ہے، ثاقب نثار کو چاہیے تھا کہ اس وقت سوموٹو نوٹس لیتے اور جاوید ہاشمی کو بلاتے یا کم از کم انہیں بلا کر پوچھا جاتا کہ انہوں نے یہ بات کیوں کہی اور ان کے پاس ثبوت کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیں: سفاک بیٹوں نے باپ کا سر کاٹ دیا۔۔لاش کیساتھ کیا گیا۔۔ دل دہلا دینے والی خبر

 دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے برطانیہ کیساتھ معاملات حل کر لیے ہیں، نواز شریف کو حکومت واپس لے کر آئے گی۔


 

مزیدخبریں