کورونا کی5ویں لہر کا خدشہ۔۔لاک ڈاﺅن کیلئے تیا ررہنا ہوگا

Dec 29, 2021 | 22:07:PM
کورونا ۔لہر۔پابندیاں۔مسافر۔اومی کورون۔وزارت صحت
کیپشن: وائرس (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (نیوزایجنسی)ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں اومی کرون کے کیسز کی وجہ سے فروری 2022ءمیں کورونا وائرس کی وبا کی پانچویں لہر آ سکتی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم اومی کرون کے 75 کیسز سامنے آنے پر ماہرین صحت نے کورونا وائرس کی وبا کی پانچویں لہر کے خدشات ظاہر کیے ۔ماہرین صحت کے مطابق کورونا وائرس کے 3 سے 4 ہزار نئے کیسز یومیہ سامنے آ سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اومی کرون کے کیسز جس تیزی سے سامنے آ رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگلے 2 ہفتے میں ملک بھر سے اومی کرون کے کیسز رپورٹ ہونے لگیں گے۔اس طرح اگلے برس فروری کے وسط میں کورونا کے 3 سے 4 ہزار نئے کیسز یومیہ سامنے آ سکتے ہیں۔
حکام نے واضح کیا کہ ویکسین لگوانے والے اومی کرون کے باعث شدید بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔قومی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں بھی سامنے آنے والے اومی کرون کے 75 کیسز میں سے 33 کیسز کراچی، 17 اسلام آباد، 13 لاہور اور 12 بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عطاءالرحمن نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اومی کرون کے اثرات کورونا ڈیلٹا سے بھی زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے کیسز 2 دنوں میں 3 گنا ہو جائیں گے، خدشہ ہے کہ اس وائرس سے ہمارے اسپتال بھر نہ جائیں۔ڈاکٹر عطاءالرحمن نے کہا کہ حکومت اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی پالیسی پر عمل درآمد کرا کے صورتِ حال پر قابو پا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق اگر کورونا کی نئی لہر شدت اختیا ر کر گیا تو ایک مرتبہ پھر لاک ڈاﺅن سمیت دیگر پابندیوں کا اطلاق کی جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔اومی کرون کے بڑھنے کا خدشہ۔۔۔محکمہ صحت نے لاک ڈاﺅن کا عندیہ دیدیا