پی ٹی آئی کو پھر انکار ہوگیا

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے استعفوں کی اجتماعی منظوری سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایک کرکے پیش ہوں تصدیق کریں تو استعفے منظور ہوجائیں گے۔

Dec 29, 2022 | 12:45:PM
پی ٹی آئی کو پھر انکار ہوگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر انکار ہوگیا ،اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے استعفوں کی اجتماعی منظوری سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایک کرکے پیش ہوں تصدیق کریں تو استعفے منظور ہوجائیں گے۔

قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری حوالے سے پی ٹی آئی کا وفد اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے لیے چیمبرپہنچا۔ وفد میں اسد قیصر، قاسم سوری، عامرڈوگر اور امجد خان شامل تھے۔پی ٹی آئی وفد نے اپنے موقف میں کہا کہ پارٹی کا فیصلہ ہے کہ تمام ارکان نے استعفے دیئے ہیں، ہمارے استعفے منظور کیے جائیں۔


ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وفد نے مؤقف پیش کیا کہ ہم اجتماعی استعفی دیئے تاکہ عام انتخابات کی راہ ہموار ہو، کسی کی تفریح کیلئے استعفی نہیں دے کہ ایک ایک کرکے بلایا جائے۔پہلے بھی 11 استعفے غیر آئینی طریقے سے مںظور کئے گئے، سپریم کورٹ استعفٰی کی منظوری کا طریقہ کار واضح کر چکی ہے، سارے استعفی سابق ڈپٹی اسپیکر منظور کر چکے ہیں، اب استعفوں کی تصدیق کا نہیں الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا عمل ہے۔

ضرور پڑھیں :گورنر ہاوس میں ایم کیو ایم کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کا وفد سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کئے جاتے، رابطے ہونے چاہئیں۔ استعفوں کی منظوری کا فیصلہ آئین اور اسمبلی قواعد کے مطابق کیا جائے گا، استعفوں کے لئے تمام ممبران کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا۔پہلے بھی پی ٹی آئی ممبران کو تصدیق کے لئے مدعو کیا تھا، پی ٹی آئی کا ایک رکن استعفے کی منظوری روکنے کیلئے ہائی کورٹ چلا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے استعفوں کی اجتماعی منظوری سے صاف انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایک ایک کرکے پیش ہوں تصدیق کریں تو استعفے منظور ہوجائیں گے۔

اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا کہنا تھا کہ اب تو آڈیو لیکس بھی آگئی کہ کس طرح استعفی منظور کرنے ہیں، اب ہم دوبارہ ملنے جارہے ہیں کہ استعفی منظور کئے جائیں۔

قاسم سوری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا کہ اڈیو لیکس کی تحقیقات کرائیں، انھیں معلوم ہے اڈیو کس طرح لیکس ہوتی اور کون کراتا ہے۔ ہم استعفے دے چکے ہیں، میں نے خود منظور بھی کئے ہیں، اور میں اپنا استعفی بھی دے چکا ہوں، نہ جانے کیوں یہ حکومت الیکشن میں جانے سے ڈرتی ہے۔

یاد رہے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے  عمران خان کی حکومت ہٹائے جانے پر پی ٹی آئی کے 123 ارکان نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا ،باقی ارکان اپوزیشن کی نمائندگی کررہے ہیں،پی ٹی آئی صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا بھی اعلان کرچکی ہے لیکن ابھی تک ایک اسمبلی بھی تحلیل نہیں ہوئی ۔