سردی میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پاکستانی لوازمات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )کھانے پینے کے شوقین افراد سال کے بارہ مہینے ہر قسم کے کھانوں کا لطف اٹھاتے ہیں۔ تاہم موسمی پھلوں اور سبزیوں کی طرح موسمی کھانے بھی مقبولیت میں اپنی مثال آپ ہیں۔ اسی لیے بے شمار افراد موجودہ سیزن کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام لوازمات شوق سے کھاتے ہیں۔ پاکستانی کھانوں کی بات کی جائے تو یہاں سے دوسرے ممالک جانے والے افراد بھی ہر سیزن میں اپنے وطن کے منفرد کھانے تلاش کرتے ہیں۔ یا پھر خود بنا کر نوش فرماتے ہیں۔ علاوہ ازیں، موسمِ سرما کی آمد پر کہا جاتا ہے کہ سردی ٹھٹرنے کا نہیں بلکہ جشن کا سیزن ہے۔ دسمبر کا مہینہ شروع ہو چکا ہے۔ اور سردی اپنے عروج کی جانب گامزن ہے۔ لہٰذا دیکھتے ہیں کہ سردی میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پاکستانی لوازمات کون سے ہیں۔
سردی میں پسندیدہ پاکستانی لوازمات
موسمِ سرما میں عمومی طور پر جسم کو گرم رکھنے والے کھانوں کا ہی انتخاب کیا جاتا ہے۔ جس کی ایک بڑی وجہ وہ توانائی حاصل کرنا ہے جو ہم شدید ٹھنڈ کے باعث کھونے لگتے ہیں۔ مزید براں، کچھ موسمی بیماریاں بھی بہت جلد گھیر لیتی ہیں جیسا کہ کھانسی، نزلہ اور زکام وغیرہ۔ اسی طرح خشک جلد سردی کا ایک الگ مسئلہ ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سردیوں میں وزن بہت تیزی سے بڑھتا ہے۔ جس کا زیادہ تر قصور وار نقل و حرکت میں کمی اور کھانے پینے کی عادات کو گردانا جاتا ہے۔
سردی میں پسند کیے جانے والے سوپ
چکن کارن، ویجیٹیبل، ہاٹ اینڈ سار، پران اور دیگر کئی ایسے سوپ ہیں جو موسمِ سرما میں شوق سے پیے جاتے ہیں۔ سوپ، کھانے سے پہلے سٹارٹر کے طور پر بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم، پاکستانی ہونے کے ناطے انہیں کسی بھی وقت نوش کرنا جائز ہی سمجھا جاتا ہے۔ انہیں سویا ساس اور چلی ساس کے ساتھ نمک اور پِسی ہوئی کالی مرچوں کے علاوہ دیگر ساسز اور ٹاپنگ کے ساتھ پسند کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں امورِ خانہ داری سے منسلک اور کھانا پکانے کی شوقین خواتین سردی میں گھر میں سوپ تیار کرنے کی ماہر ہوتی ہیں۔ جو بچے اور بڑے سب پسند کرتے ہیں۔
سردی میں مزیدار مچھلی کا استعمال
ہمارے ملک پاکستان کی ایک خاصیت ہے۔ ہر شہر میں ایک خاص فوڈ کارنر، ہوٹل یا سٹریٹ ہوتی ہے۔ جس کے مشہور ہونے کی وجہ اس کا منفرد ذائقہ یا خاص ڈش ہوتی ہے۔ اور لوگ جوق در جوق اس خاص کھانے کے لیے آتے ہیں۔ جن میں کچھ لوگ وہیں گرما گرم ڈش کا مزہ لیتے ہیں۔ جبکہ گھر لے جانے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ مچھلی کو سردی میں پسند کیے جانے والے لوازمات میں اگر پہلے نمبر پر رکھیں تو بے جا نہ ہوگا۔ لہٰذا، ہر شہر میں مچھلی بنانے والی کوئی مشہور دکان ضرور ہوتی ہے۔ جو شہر بھر کے لوگوں میں کافی جانی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، کچھ لوگ گھر میں ہی بہت مزیدار مچھلی تیار کر لیتے ہیں۔ مچھلی کھانے کے بے شمار فوائد ہیں جن کا تذکرہ یہاں کافی جگہ گھیر سکتا ہے۔
سردی میں بہت پسند کیا جانے والا سرسوں کا ساگ
سرسوں کا ساگ سردی کی وہ سوغات ہے جو شہروں اور دیہاتوں میں یکساں پسند کی جاتی ہے۔ یہ وہ پاکستانی دیسی ڈش ہے جسے زیادہ تر گھر میں تیار کیا جاتا ہے۔ اور اس سے صحیح لطف اندوز گھر میں بنا کر ہی ہوا جاتا ہے۔ ساگ کی تیاری ایک محنت طلب کام ہے۔ سرسوں کے ساگ کو گھر لا کر پہلے دھویا جاتا ہے، کاٹا جاتا ہے۔ جس میں کچھ زائد وقت درکار ہوتا ہے۔ مزید براں پکانے کے دوران بھی خوب چمچ چلایا جاتا ہے۔ جسے دیسی زبان میں گھوٹا لگانا کہتے ہیں۔ دیسی گھی میں پکانے کے بعد لذیذ ساگ کو بیسن کی گرما گرم روٹی کے ساتھ بہت پسند کیا جاتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق ساگ قبض کشا ہوتا ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے اور اسے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
سردی میں شوق سے کھائے جانے والے پائے اور نہاری
آج کیا پکائیں جیسا جملہ ہر موسم میں گھروں میں گونجتا ہے۔ پائے ایک ایسی ڈش ہے جو بہت پسند کی جاتی ہے۔ تاہم چھوٹے یا بڑے پائے کھانا سب کی انفرادی پسند پر منحصر ہے۔ پائے تیار کرنے میں بھی زائد وقت درکار ہوتا ہے۔ کیونکہ انہیں پکانے سے پہلے دھونے اور صاف کرنے جیسے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ بازار میں دستیاب کچھ خاص جگہوں کے پائے بہت مشہور ہوتے ہیں۔ تاہم کچھ لوگ انہیں گھر میں تیار کرنا ہی پسند کرتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ زنک اور میگنیشیم سے بھرپور پائے قوتِ مدافعت بڑھانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ بالکل اسی طرح نہاری بھی کھانے میں بہت عمدہ اور لذیذ ذائقے سے بھرپور ہوتی ہے۔ جسے سردی میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔
سردی میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا میٹھا، ملتانی سوہن حلوہ
کھانے کے بعد میٹھا نہ کھایا جائے۔ یہ تو شاید ہی کسی گھر میں ہوتا ہو۔ سردی کے موسم میں یوں بھی میٹھے میں گرما گرم حلوہ جات نوش کیے جاتے ہیں۔ جن میں گاجر، کدو، دال اور سوجی کے حلوے پسند کیے جاتے ہیں۔ بازار میں شہر کی مشہور میٹھے کی دکانوں پر مختلف حلوہ جات دستیاب ہوتے ہیں۔ تاہم گھر میں خود سے حلوہ تیار کرنے کا مزہ ہی اور ہے۔ علاوہ ازیں ہر شہر کے مشہور پکوان کے علاوہ وہاں کی کچھ سوغات بھی بے حد مشہور ہوتی ہیں۔ اور اگر میٹھی سوغات کی بات کی جائے تو پنجاب کے شہر ملتان کے مشہور سوہن حلوے کا کوئی جوڑ نہیں۔ جسے پاکستان بھر میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ اور تحفتاً بھی دیا جاتا ہے۔
سردی میں پسند کیے جانے والے خشک میوہ جات
مونگ پھلی، بادام، پستہ، کشمش، کاجو، انجیر، اخروٹ اور نا جانے کتنا ڈرائی فروٹ ہے۔ جو بے شمار ہے اور اللہ رب العزت کی ہزار ہا نعمتوں میں سے ہے۔ موسمِ سرما میں اکثر و بیشتر مہمانوں کی تواضع خشک میوہ جات سے کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں تحفے میں بھی ڈرائی فروٹ پیش کیا جاتا ہے۔ ڈرائی فروٹ فائبر، پوٹاشیم اور میگنیشیم کے علاوہ وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے۔ مہنگائی کے باعث ڈرائی فروٹ کا شمار بھی اب مہنگی اشیاء میں ہوتا ہے۔ تاہم انہیں سردیوں میں کھائے جانے والے میوہ جات کا اعزاز حاصل ہے۔
سردی میں چائے اور کافی کا زائد استعمال
چائے، ہر جگہ پی جائے۔ کیا چائے کا کوئی نعم البدل ہے؟ یقیناً چائے سے محبت کرنے والوں کا جواب ’’نہیں‘‘ ہو گا۔ تاہم چائے کے علاوہ کافی بھی بے شمار لوگوں میں مقبول ہے۔ اسی طرح عام چائے کے علاوہ کشمیری چائے، پشاوری قہوہ اور دیگر گرم مشروبات بھی سردی میں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔ جن میں مختلف افراد پستہ اور دیگر خشک میوہ جات اپنی پسند کے مطابق شامل کر کے پینا پسند کرتے ہیں۔ چائے بلاشبہ ذہن و جسم کو چست کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سخت سردی میں چائے کا استعمال کہیں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔