بھارتی پارلیمنٹ کااجلاس، 18سیاسی پارٹیاں صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کرینگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت کی پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن آج شروع ہوگا۔بھارتی صدر رام ناتھ کووند پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ بھارت کی18سیاسی پارٹیوں نے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق کسان تحریک کے سلسلے میں چل رہے الزام در الزام کے درمیان کانگریس سمیت اہم اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے میڈیا کو بتایاکہ 18سیاسی پارٹیوں نےصدر کے خطاب کا بائیکاٹ کرنے کا بیان جاری کیا ہے۔ اس کا اہم سبب گزشتہ سیشن میں اپوزیشن کی غیر موجودگی میں زراعت سے متعلق تین قوانین کو حکومت نے طاقت کے استعمال سے پاس کرانا ہے۔اپوزیشن پارٹیوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے تینوں زرعی قوانین کو من مانے طریقے سے نافذ کیا ہے جس سے ملک کی 60 فیصد آبادی پر روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اس سے کروڑوں کسان اور کھیت مزدور براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ دلی کی سرحدوں پر کسان گزشتہ 64 رن سے دھرنا مظاہرہ کررہے ہیں اور 155سے ز یادہ کسان اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں کے جاری کردہ بیان پر کانگریس کے رہنمائوں کے علاوہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، نیشنل کانفرنس ک، دراوڑ منیتر کژگم ک، ترنمول کانگریس، شیو سینا ، سماج وادی پارٹی ، راشٹریہ جنتاپارٹی، مارکسی کمیونسٹ پارٹی ک، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ک، آئی یو ایم ایل ک، آر ایس پی، پی ڈی پی ک ، مروملارچی دراوڑ منیتر کژگم، کیرلا کانگریس اور آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ کے رہنماؤں نے دستخط کئے ہیں۔ بیان میں اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت پر کسانوں کے مطالبات پر توجہ نہ دینے اور ان کی تحریک کے بارے میں گمراہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کسانوں کو لاٹھی، پانی کی بوچھاڑوں اور آنسو گیس کے گولے سے جواب دے رہے ہیں۔ وزیراعظم اور حکومت پر مغرور ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں نے کہا کہ وہ اڑیل اور غیر جمہوری رویہ اختیار کررہی ہیں، اس لئے حکومت کی بے حسی کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں اجتماعی طور پر کسانوں کے تئیں اتحاد ظاہر کرتی ہیں اور تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔