جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاﺅ کا معاہدہ فریقین کو ساتھ لے کر چلنے میں ناکام رہا،ماننے کے پابند نہیں، پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ترجمان دفتر خارجہ نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاﺅکے معاہدے پر کہاہے کہ پاکستان اس معاہدے کا پابند نہیں،جوھری ہتھیاروں کے امتناع کا معاہدہ 2017 میں اختیار کیا گیا،معاہدہ پر مذاکرات اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ فورمز سے بالا ہی بالا ہوئے، پاکستان سمیت کسی جوھری اسلحہ رکھنے والی ریاست نے معاہدہ پر مذاکرات میں حصہ نہیں لیا۔
ترجمان کا مزید کہناتھا کہ یہ معاہدہ تمام فریقین کے مفادات کو ساتھ لے کر چلنے میں ناکام رہا، بہت سے غیر جوھری ہتھیار رکھنے والے ممالک بھی اس معاہدے کے فریق نہیں بنے، دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے 1978 میں جوھری تخفیف اسلحہ کے حوالے سے پہلا خصوصی اجلاس منعقد کیا، اس اجلاس میں اتفاق رائے سے طے کیا گیا تھا کہ تخفیف اسلحہ کیلئے اختیار کئے گئے اقدامات میں ہر ملک کا سلامتی کا حق ذہن میں رکھا جائے گا۔
پاکستان کاکہناہے کہ تخفیف اسلحہ کے عمل کے ہر مرحلے کے دوران تمام ریاستوں کی سکیورٹی کے کم سے کم ممکن اسلحہ اور فوج کو برقرار رکھا جائے گا، پاکستان سمجھتا ہے کہ مقصد اسی وقت حاصل ہوسکتا ہے جب اتفاق رائے سے تمام فریقین پر مشتمل پراسیس کے ذریعہ تعاون اور متفقہ انڈرٹیکنگ ہو، جس میں سب ریاستوں کیلئے مساوی سیکیورٹی کو مدنظر رکھا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ جوھری تخفیف اسلحہ کے حوالے سے کوئی بھی قدم ہر ریاست کے اہم سکیورٹی عوامل کو مدنظر رکھ کر اٹھایا جائے، پاکستان مذکورہ معاہدے کی کسی بھی شق کے حوالے سے پابند نہیں، پاکستان سمجھتاہے کہ یہ معاہدہ کسی بھی طور روایتی بین الاقوامی قوانین کی طرح طے نہیں کیا گیا اور نہ ان کا حصہ ہے۔