(24 نیوز) جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ سینٹ اجلاس میں بل پاس ہونے پر جمعیت علماء اسلام اور پی ڈی ایم جماعتوں کو جس سبکی کا سامنا ہوا، اس پر میں افسردہ ہوں، کراچی جانے سے قبل پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمن کو اطلاع کرچکا تھا۔ْ
سینٹ اجلاس سے غیر حاضری پر جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر طلحہ محمود نے 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ28 جنوری کراچی نیشنل اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی فنانس کااجلاس طے تھا، مفتی تقی عثمانی نے اجلاس کو بریفنگ دینی تھی، وفاق المدارس کے چند مدارس کے بینک اکاؤنٹس منجمد تھے اس پر اجلاس میں گورنر سٹیٹ بینک سے بات کرنا تھی، اجلاس سے قبل ایجنڈا جاری ہونے کے بعد سینیٹر کامران مرتضی کے ذریعہ اجلاس کا علم ہوا۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایوان بالا کے پارلیمانی لیڈرز کے درمیان طے شدہ روایات ہیں کہ وہ ہر بل پہلے کمیٹی کو بھیجتے ہیں،میں پارلیمانی روایات کو مدنظر رکھے ہوا تھا،کراچی سے سینیٹ اجلاس میں پہنچنا میرے لئے ممکن نہیں تھا، سٹیٹ بینک بل پارلیمانی روایات کو بلڈوز کر کے پاس ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بل پاس ہونے پر جمعیت علماء اسلام اور پی ڈی ایم جماعتوں کو جس سبکی کا سامنا ہوا اس پر میں افسردہ ہوں۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ غیر پارلیمانی طریقوں سے پاس کرائے گئے بل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: 11 افراد نے خاتون کو اغوا کیا۔۔ریپ کے بعد منہ کالا کیا اور گلیوں میں پڑید کروائی۔۔ویڈیو نے تھرتھلی مچا دی