’عمران خان مقدس گائے بن چکے ‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سینئر صحافی عاصمہ شیراز ی نے کہا ہے کہ عمران خان مقدس گائے بن چکے ہیں ان پر کوئی تنقید نہیں کر سکتا، کوئی ایسا کرے تو ان کے چاہنے والے جینا محال کر دیتےہیں-
24 نیوز کے پروگرام ’نسیم زاہرہ ایٹ پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے پڑوسی ملک بھارت میں گائے کو دی جانے والی عزت و احترام سے تشبیح دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان بھی پاکستان میں مقدس گائے کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں جن پر کوئی تنقید نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی عمران خان پر تنقید کرے تو پی ٹی آئی اور عمران خان کے چاہنے والے جینا دشوار کر دیتے ہیں۔ ملک سے غداری جیسے فتوے لگ جاتے ہیں اور نوبت گالم گلوچ تک پہنچ جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کھلی اجازت ہے کہ وہ جس پر چاہیں جو مرضی من گھڑت الزامات لگاتے رہیں اگر کوئی ان کے بارے کچھ کہہ دے تو وہ فوری عدالت پہنچ جاتے ہیں۔ عمران خان کا ویڈیو لنک خطاب کے دوران آصف علی زرداری پر ان کو قتل کروانے کے الزامات پر ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات ملکی حالات میں بگاڑ کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایسے بیانیات سے ملک میں انتشار پھیل سکتا ہے اور ان سیاسی لیڈروں کے ایک دوسرے پر الزامات کا کوئی تیسرا بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔آصف علی زرداری کو اس کی شدید مذمت کرنی چاہئے اور اس معاملے کو عدالت میں لے جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کیا تینوں سیاسی پارٹیاں ملک دشمن ہیں؟ حامد میر کے تہلکہ خیز انکشافات
مریم نواز کی ملک واپسی پر ان کا کہنا تھا کہ مریم ایسی پچ پر سیاسی اننگ شروع کرنے جا رہی ہیں جہاں کھیلنا بہت مشکل ہے۔ ان کی جماعت PMLN اور اتحادی جماعتیںPDMغیر مقبول ہیں اور ان کو معیشت کے حوالے سےابھی مزید غیر مقبول فیصلے کرنے ہیں۔ اب ملک میں جو سیاسی تحریک شروع کرنے جا رہی ہیں وہ کس عوامی بیانیے کی بنیاد پر ہو گی کیونکہ پچھلی بار ووٹ کو عزت دو، سویلین بالادستی اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ جیسے بیانیےانکی عوامی تحریک کی بنیاد تھے۔ ابھی جماعت کے اندر بہت سے فیصلے کرنا باقی ہیں اور حکومتی کارگردگی کا کس طرح جواب دیں گی۔
فواد چوہدری کے بیان اور گرفتاری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی طرح فواد چوہدری کو عدالتوں میں پیش کرنا نا مناسب طریقہ ہے۔ ان کے منہ پر کپڑا ڈالنا حالات کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔ فواد کے الفاظ اور لہجا جو انہوں نے اختیار کیا بلکل نامناسب تھا۔ اس طرح کسی بھی آئینی ادارے کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینا قابلِ تشویش ہے اور اس پر جس طرح کا ردِ عمل سامنے آیا ہے وہ بھی نامناسب ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں اس طرح کی کاروائیاں کی گئی جس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کے بدلے میں آپ بھی اسی طرح کی کاروائیاں کریں۔