(ارشاد قریشی) چئیرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ انصاف کا قتل ہوتے دیکھا ہے، جج صاحب نے اپنی مرضی سے وکلا کو عمران خان اور شاہ محمودقریشی کے لئے مختص کیا، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ان وکلاء پر اعتماد نہیں، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ ہمیں انصاف دلائیں۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سائفر کیس کی سماعت کے بعد بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی اڈیالہ جیل میں خان صاحب کے کیسز چل رہے ہیں، انصاف کا قتل ہوتے دیکھا ہے کہ ایک ہی وقت میں 2 عدالتیں لگائی گئیں ہیں ،سائفر ٹرائل پر جج نے علیحدہ عدالت لگا کر خان صاحب کو بلایا جبکہ خان صاحب پہلی عدالت میں تھے تو دوسری عدالت میں کیسے جا سکتے تھے؟
یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان، سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، ایک دہشتگرد ہلاک
انہوں نے مزید بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج جج صاحب نے ہمارا حق دفاع ختم کیا ہے، انہوں نے اپنے لگائے گئے وکلا کو ہی بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے لئے مختص کر دیا، خان صاحب اور شاہ محمود کو جج کے لگائے گئے وکلاء پر بالکل بھی اعتماد نہیں۔اس وقت بھی رات کے 10:30 بجے جج صاحب کمرہ عدالت میں موجود ہیں،خان صاحب کا 342 کا بیان ہو رہا ہے،یہ سب قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ حساس نوعیت کا کیس ہے اس میں سزائے موت ہو سکتی ہے ،ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ سو موٹو لیا جائے، عمران خان کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اللہ اس کو مٹنے نہیں دے گا، ہم چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلوایا جائے، عدلیہ سے التماس ہے کہ اسکا تدارک کیا جائے اور آئینی تقاضے پورے کئے جائیں،ہم عدالت کے سوا کس کے پاس جائیں؟جو بھی جرم ہے مگر حق دفاع کا حق نہیں لینا چائیے۔