FBR کا کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ،ہر ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ مرتب ہوگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔جس کے مطابق ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سمیت ہر قسم کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا اور پوائنٹ آف سیل پر ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی نگرانی بھی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے مطابق تمام کاروباروں کو ایف بی آر کے کمپیوٹر سسٹم سے منسک کیا جائے گا اور ای انوائسنگ ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر ایف بی آر کے سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔پہلے سے رجسٹرڈ شدہ پوائنٹ آف سیل پر بھی قوانین کا اطلاق ہوگا۔آؤٹ لیٹ، پوائنٹ آف سیل اور الیکٹرانک انوائسنگ مشین کی معلومات دینا لازمی ہوگا جبکہ الیکٹرانک انوائس مشین انوائس ڈیٹا جنریٹ، ریکارڈ اور اسٹور کرے گی اور محفوظ شدہ انوائس ڈیٹا ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو بھجوایا جائے گا۔ ایف بی آر کے منفرد انوائس نمبر کے ساتھ کیو آر کوڈ جنریٹ کیا جائے گا، پوائنٹ آف سیل کا یومیہ، ہفتہ وار اور ماہانہ ڈیٹا مرتب کیا جائے گا، ریکارڈ میں کسی بھی تبدیلی، ترمیم یا منسوخی کی مانیٹرنگ کی جائے گی، فراڈ یا گڑ بڑ کی صورت میں الیکٹرانک انوائس سافٹ ویئر ایف بی آر کو الرٹ جاری کرے گا۔ایف بی آر سسٹم سے منسلک کاروبار ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کی سہولت کو بھی لنک کرے گا۔الیکٹرانک سیلز انوائسز کے اجرا اور لائسنس کا طریقہ کار بھی وضع کر دیا گیا، ان ٹرانزیکشنز کا ایک ماہ تک ریکارڈ محفوظ کرنا ضروری ہوگا اور یہ معلومات طلب کرنے پر متعلقہ ٹیکس کمشنر کو فراہم کرنا ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر گرگئی