بیوی کے 72 ٹکڑے کرکے فریزر میں رکھنے والے کی ضمانت کیوں مسترد ہوئی۔۔؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بھارتی ریاست اترکھنڈ کے ہائی کورٹ نے ڈیرہ دون شہر میں بیوی کے 72 ٹکڑے کرنے کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے مجرم راجیش گلاٹی کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے گھناؤنا جرم قرار دیتے ہوئے درخواست منسوخ کی۔
بھارتی نجی چینل کی ویب رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے عدالت کے سامنے راجیش گلاٹی کی طرف سے جو درخواست دی گئی تھی، اس میں جیل میں اچھے برتاؤ اور جیل کی طرف سے ملے سرٹیفکیٹ کو بنیاد بناکر ضمانت کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن سرکاری وکیل کی دلیل نے اسے بے بنیاد بتایا۔سماعت کے دوران گلاٹی کی طرف سے کہا گیا کہ سافٹ ویئر انجینئر گلاٹی گزشتہ 11 سال سے جیل میں ہے اور اس کے اچھے اخلاق کے لئے جیل نے سرٹیفکیٹ بھی دیا ہے۔ اس بنیاد پر اسے ضمانت دی جائے، لیکن اس کی مخالفت میں حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ گلاٹی کے خلاف نچلی عدالت میں 42 گواہوں نے قتل کو گھناؤنا فعل بتایا تھا۔ اتنے سنگین جرم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ کچھ دن پہلے بھی گلاٹی کے ایک اور درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 1999 میں لو میریج کرنے والے راجیش گلاٹی نے اپنی بیوی انوپما گلاٹی کے بے رحمانہ قتل 17 اکتوبر 2010 کو کی تھی۔ لاش کو چھپانے کے لئے اس نے لاش کے 72 ٹکڑے فریز میں ڈالے تھے۔ 12 دسمبر 2010 کو انوپما کا بھائی دہلی سے ڈیرہ دون آیا تو اس قتل کا انکشاف ہوا۔ ڈیرہ دون کی مقامی عدالت نے گلاٹی کو یکم ستمبر 2017 کو عمر قید کی سزا دی اور 14 لاکھ سے زیادہ رقم اس کے بچوں کے بالغ ہونے تک بینک میں جمع کرانے کے احکامات دیئے تھے۔
گزشتہ دنوں اس معاملے میں میڈیکل گراؤنڈ پر شاٹ ٹرم بیل کے لئے بھی عدالت میں درخواست دی گئی تھی، لیکن حکومت نے کہا تھا کہ نزدیکی ہسپتال میں راجیش گلاٹی کو علاج کی سہولت دی جارہی ہے، لہٰذا شاٹ ٹرم بیل کی ضرورت نہیں ہے۔اس بار بھی اترکھنڈ ہائی کورٹ نے اس حادثہ کو گھناوؤے جرم کے زمرے میں مان کر ضمانت دینے سے انکار کیا ہے۔ دوسری جانب راجیش گلاٹی کے وکیل نے کہا کہ ضمانت عرضی ہائیکورٹ سے خارج ہونے کے بعد ابھی ان کے پاس سپریم کورٹ کا راستہ بچا ہے۔ جلد سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سمیت ملک بھر میں آج تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہی بارش