(مانیٹرنگ ڈیسک)نور مقدم کے موبائل فون سے کیا گیا ایک ٹیکسٹ میسج اس کی جان لینے کاسبب بنا۔
رپورٹ کے مطابق نور مقدم اور ظاہر جعفر لیونگ ریلیشن شپ میں رہ رہے تھے، تاہم دو ماہ سے ان کے درمیان ناراضگی کا سلسلہ چل رہا تھا اور دو ماہ سے دونوں میں کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا۔ 18 جولائی کو رات نو بجے نور مقدم نے ظاہر جعفر کو ٹیکسٹ میسیج کیا جس کے جواب میں ظاہر جعفر نے فوری کال کی نور مقدم اس کے جواب میں رات نو بجکر پانچ منٹ پر گھر سے نکلتی ہےاور ظاہرسے ملنے کے لئے بلیو ایریا اسلام آباد پہنچ جاتی ہے۔
رات دس بجکر 45 منٹ پر نور ٹیکسٹ میسیج کے ذریعے لوکیشن دریافت کرتی ہے اور جعفر ہاؤس اسلام آباد پہنچ جاتی ہے، پھر نور کی زندگی اور موت کے درمیان جنگ شروع ہوجاتی ہے۔ نور مقدم نے اپنی زندگی کا آخری وائس میسیج اپنی والدہ کو 20 جولائی کی صبح دس بجکر41 منٹ پر کیا جس کے بعد اس کی زندگی کا خاتمے کی کارروائی شروع ہوجاتی ہے، کیونکہ ظاہر جعفر اس کے بعد اس سے اس کا فون چھین لیتا ہے۔
اس کے بعد ظاہر جعفر نور کی والدہ کو کال کرتا ہے اور تین دفعہ کال جو کم از کم بیس منٹ پر محیط ہوتی ہے اور اس کی والدہ کو بتاتا ہے کہ نور کا اس سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ’تیری یاد آئی پھر آنکھوں میں نیند نہیں آئی‘عالیہ بھٹ نے رنبیر کپور کی تصویر پر بڑے الفاظ لکھ دیئے