( ویب ڈیسک)45سالہ سےمردہ سمجھا جانیوالا شخص ایک روز اچانک اپنے اہلخانہ کے پاس واپس لوٹ آیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ساجد ثونگل روزگار کی تلاش میں نکلا 1976کو اس کے گھر والوں کو بتایا گیا کہ وہ ابوظہبی جانے کے لئے جہاز میں سوار ہوا ہے بعد میں پتہ چلا کہ وہ جہاز حادثے کا شکار ہو گیا جس پر ساجد کے والدین غم منانے کے بعد اسے بھول گئے ، مگر دوسری جانب ساجد اس جہاز میں سوار ہی نہیں ہوا تھا اور روزگار کی تلاش میں دربدر بھٹک رہا تھا۔
یہ جہاز حادثہ اکتوبر 1976 میں پیش آیا تھا جس میں 96 افراد لقمہ اجل بنے تھے ، جاں بحق ہونیوالے افراد کا سوگ منانے والوں میں ساجد ثونگل کے اہلخانہ بھی شامل تھے، ادھر اچھے کام کاج کی تلاش میں مسلسل ناکامی کے باعث ساجد نے اہلخانہ سے رابطہ نہ کیا، وہ چاہتا تھا کہ اچھی خاصی دولت کمالے پھر اہلخانہ سے ملے گا، اسی وجہ نے اہلخانہ کے وہم کو یقین میں بدلا۔
سال 2019 میں ساجد ایک عالم دین سے ملا جنہوں نے ساجد کی ملاقات اس کے خاندان سے کرا دی ، 45 سال بعد گھر پہنچنے پر ساجد کے اہلخانہ کی خوشی دیدنی تھی ، ساجد کے والد 2012 میں انتقال کر چکے تھے جبکہ 95 سالہ والدہ ، بیوی اور بچے حیات ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دار ٹھہرانا افسوسناک ہے،وزیر اعظم