"تشدد کا شکار ملازمہ رضوانہ کی حالت میں بہتری آئی ہے"،پرنسپل جنرل ہسپتال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسلام آباد کے سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کی حالت میں کچھ بہتری آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پرنسپل جنرل ہسپتال لاہورپروفیسر الفرید ظفر کا کہنا ہے رضوانہ کے خون میں آکسیجن پہلے سے بہتر اور پلیٹ لیٹس بھی ٹھیک ہوئے ہیں ۔رضوانہ نے بھوک لگنے پر کھانا مانگا جسے طبیعت بہتر ہونے پر فراہم کیا گیا۔
خیال رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی جنرل ہسپتال میں متاثرہ بچی کی عیادت کی، انہوں نے رضوانہ پر تشدد پوری قوم کیلئے شرمندگی کا باعث قرار دیا اور کہا کہ تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں، راولپنڈی میں پہلے بھی ایسا ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ 14 سالہ کمسن بچی پر تشدد ہر شوبز شخصیا ت بھی بول پڑیں، اداکارہ مشی خان کا کہنا ہے کہ "اس ظلم کے خلاف الفاظ نہیں ، ظالم کو سخت سزا ہونی چاہیے، بچوں سے جبری مشقت پر قانونی پابندی عائد کرنی چاہیے۔"
پاکستانی معروف اداکارہ سجل علی نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "خداکے واسطے بچوں کو اذیت دینا اور ان سے کام لینا بند کردیں۔"
یہ بھی پڑھیں:بھارتی خاتون کے سابق شوہر کے نئے بیان نے ہلچل مچا دی
اداکارہ نادیہ جمیل کا کہنا تھا کہ " چھوٹے بچے امیروں کی خدمت کرتے ہیں ۔ پھر یہی امیر لوگ ان چھوٹے بچوں کو مارتے ہیں، بھوکا رکھتے ہیں اور تعلیم سے محروم رکھتے ہیں، تعلیم ان بچوں کا آئینی اور دینی حق ہے۔"