پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کیلئےکن عادات  کو نظر انداز کرنا چاہیے؟

Jul 29, 2024 | 11:51:AM
پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کیلئےکن عادات  کو نظر انداز کرنا چاہیے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مختلف پیشوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اپنے کیئر یر اور شخصیت کو مد نظر رکھتے ہوئےحکمت عملی بنائی جائے۔

ایک  رپورٹ کے مطابق مؤثر کیریئر کی کامیابی میں فرق کئی عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے ، شخصیت کی کچھ خصوصیات اور عادات ایسی ہیں جو کیرئیر کی کامیابی میں رکاوٹ یا خلل ڈال سکتی ہیں، جن میں منفی شخصیت،وقت کا ضیاع، ترجیحات کا عدم تعین سمیت دیگر شامل ہیں۔

منفی شخصیت:

عام طور پر سائنسی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ شخصیت کی خصوصیات کیریئر کے نتائج پر مثبت یا منفی اثرات مرتب کرتی ہیں، سائنسدانوں نے اس بات کا مطالعہ کیا ہے کہ کس طرح شخصیت کا ملازمتوں سے تعلق ہے اور انہوں نے شخصیت کی ان خصوصیات کا ذکر کیا ہے جو کیریئر کی کامیابی کی پیش گوئی کرتے ہیں۔

جیسا کہ تحقیق کے ایک حصےمیں یہ بتایا گیا ہے کہ امید پرستوں میں مایوسیوں کے مقابلے میں تناؤ کی سطح کم ہوتی ہے اور وہ مایوسیوں کے مقابلے میں کامیابی کی سیڑھی تیزی سے چڑھتے ہیں۔

ایکسٹروورٹس عموماً تنخواہوں، پروموشنز اور اپنے مجموعی کام کے کردار سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔ ایسے لیڈر جو مزاج میں تبدیلی، اضطراب، چڑچڑاپن، خوف اور مایوسی کا شکار ہوتے ہیں ان کا اپنے کیریئر سے مطمئن ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ دوسری طرف تنگ نظری کیریئر کی سیڑھی پر سب سے بڑی ذاتی رکاوٹ بن کر سامنے آتی ہے۔

کشادگی، جذباتی استحکام اور ایمانداری کامیابی کے حصول اور ملازمت یا کیرئیر میں آگے بڑھنے کے لیے بنیادی شرائط ہیں،میگزین کو دیے گئے ایک بیان میں کاروباری آٹومیشن پلیٹ فارم پلاٹما کے شریک بانی اور سی ای او یاروسلاو کولوگریوو نے کہا کہ ایسی پانچ عادات ہیں جو لیڈر شپ کیڈرز کے کیرئیر کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہیں۔ یہ مندرجہ ذیل ہیں۔

وقت کا ضیاع:

کولوگریوو نے کہا ہے کہ کمپنی کے بانی اپنا 70 فیصد وقت معمول کے کاموں میں صرف کرتے ہیں اور ایسے سٹریٹجک اقدامات کو ایک طرف رکھ دیتے ہیں جنہوں نے جدت اور کامیابی کو فروغ دینا ہوتا ہے۔ انہوں نے پومودورو تکنیک کو اپنانے کا مشورہ دیا۔ یہ تکنیک کارکردگی کو بہتر بنانے اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے فوکسڈ کام کے مقررہ وقفوں کے بعد ایک مختصر وقفے کی اجازت دیتی ہے۔

ترجیحات کا عدم تعین:

کولوگریوو نے مشورہ دیا ہے کہ جو لیڈر اپنے آپ کو کام سے مغلوب پاتے ہیں وہ اکثر ترجیح دینے میں ناکام رہتے ہیں، مینجر کے پاس ہر کام کرنے کے لیے اتنا وقت درکار نہیں ہوتا ہے اور اگر اس کا وقت بہت کم ہو جائے تو تمام ترقی رک جائے گی۔

کام سپرد کرنے سے گریز:

کولوگریوو نے مزید بتایا کہ ہر مینیجر کو چاہیے کہ وہ ایک اچھی ٹیم بنائے اور اپنے ارکان پر بھروسہ کرے، یہ کاروبار کی طویل مدتی کامیابی کے لیے بہت ضروری ہے۔

جدت کو نظر انداز کرنا:

کولوگریوو نے کہا کہ مقابلے میں آگے رہنے کے لیے کاروباری مالکان کو جدت کو اپنی ثقافت کا حصہ بنانا چاہیے، انہوں نے ٹیموں کے درمیان اور بیرونی شراکت داروں کے ساتھ انفرادی طور پر اپنے تجربات، تخلیقی صلاحیتوں اور تعاون کے لیے وقت مختص کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ مصنوعی ذہانت اور بلاک چین جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال عمل اور پیشکش کو بہتر بنا سکتا ہے، جدید طریقہ کار کو نافذ کرنے سے پراجیکٹ مینجمنٹ کی کارکردگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

مائیکرو مینجمنٹ:

کولوگریوو نے اصرار کیا کہ اختراع کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مائیکرو مینیجمنٹ ہے،یہ ملازمین کی خود مختاری کو دبا دیتی ہے، مائیکرو مینیجمنٹ، حوصلہ افزائی کو ختم کردیتی اور ترقی میں رکاوٹ ڈال دیتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مینیجر کا کام کاموں کو تفویض کرنا، واضح توقعات قائم کرنا اور ضرورت پڑنے پر مدد فراہم کرنا ہے۔