جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس: عمر ایوب، شبلی فراز سمیت دیگر کی ضمانت کنفرم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب، شبلی فراز، علی نواز اعوان اور دیگرکی ضمانت کنفرم کردی جبکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور اسد قیصر پیش نہ ہوئے، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر جج نے کہا کہ اس حوالے سے آرڈر لکھوں گا۔
جج طاہر عباس سپرا نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
اس موقع پر پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان و دیگر وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ عمر ایوب، شبلی فراز، امجد نیازی، علی نواز اعوان و دیگر پی ٹی آئی کارکنان بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ کچھ ملزمان آج پیش نہیں ہوسکے، جو پیش ہوئے ان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کردیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے پوچھا کہ علی امین گنڈا پور پیش نہیں ہوئے، ان کے حوالے سے کوئی اطلاع آئی ہے کہ پیش ہوں گے یا نہیں، جس پر پی ٹی آئی وکلاء نے جواب دیا کہ ہم کنفرم کرکے عدالت کو آگاہ کرتے ہیں۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمر ایوب نے لاہور میں ایک جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ آج علی امین گنڈا پورکے علاوہ ضمانت منظور نہیں ہوسکتی، سب ملزمان ایک ہی سٹیج پر کھڑے ہیں، ضمانت کی درخواستیں خارج ہوں گی تو سب کی ساتھ خارج ہوں گی، سب درخواستوں کا ایک ساتھ ہی فیصلہ کریں گے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 497 سیکشن کے مطابق جب ملزم عدالت کے سامنے سرنڈر کرتا ہے تو ضمانت کا حق حاصل ہو جاتا ہے، اس سٹیٹس کے ساتھ بانی پی ٹی آئی اور اسد عمر کی درخواست ضمانت بھی اسی عدالت نے منظور کی تھی۔
جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ کوئی ایسا فیصلہ موجود ہے جس میں اشتہاری قرار دینے کے بعد دوبارہ ضمانت کی درخواستیں نہ سنی جا سکتی ہوں، آپ کی طرف سے ضمانت کی درخواستیں واپس لینے کے بعد بھی عدالت دوبارہ درخواستوں کو سن رہی ہے۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
راجہ ظہور ایڈووکیٹ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کرم شہر گئے ہوئے ہیں، ادھر کے حالات خراب ہیں۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ کل سے عدالتی چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں، ستمبر تک سماعت ملتوی کر دیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی وکلا کو ہدایت کی کہ جن عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے وہ عدالت کو فراہم کر دیں۔
بعدازاں عدالت نے علی امین گنڈا پور کی غیر حاضری کے باعث سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔