(24 نیوز )گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے آئندہ مالی سال کیلئے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔
تفصیلا ت کے مطابق مالی سال 25-2024 کیلئے مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے اعلان کیا کہ شرح سود 20.50 فیصد سے 19.50 فیصد کر دی ہے ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے،بیرونی قرض کی ادائیگیاں بروقت کی گئیں ،قرض کی واپسی کرنے کے باوجود ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بہتر رہے ،ہمارے غیر ملکی کمپنیوں کے فنڈز رکے ہوئے تھے ،اب غیر ملکی سرمایہ کار اپنا منافع لے کے جاسکتے ہیں
گزشتہ مالی سال 2.21 ارب ڈالر غیر ملکی سرمایہ کار منافع واپس لے کے گئے۔
گورنر سٹیٹ بینک کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کو گزشتہ مالی سال اپنا منافع بھی لے جانے کی اجازت دی گئی ،اتنی رقم نکلنے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر زیادہ پریشر نہیں رہا ،اس پر کسی قسم کی درآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہے ،اسٹیٹ بینک سے کسی بھی اجازت کے بنا درآمدی مال کلئیر بھی ہورہا ہے،ائیر لائنوں کو بھی ادائیگیاں شروع کردی گئی ہیں ،آئل کی درآمدات میں کمی ہوئی ہے ،پچھلی سہ ماہی میں 90 کروڑ ڈالر آئل کی درآمد میں کمی ہوئی ہے ،درآمدی بل 3.5 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.50 ارب ڈالر ماہانہ ہوچکی ہے۔
جمیل احمد کا مزید کہنا تھاکہ مالی سال 25-2024میں ملکی معاشی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے ،نئے مالی سال میں مہنگائی کی اوسط شرح 11.5 فیصد سے 13.5 فیصد رہنے کی توقع ہے ،نئے مالی سال میں مہنگائی میں کمی آئے گی ،پچھلے مالی سال میں بیرون قرض کی ادائیگیاں 24.5 ارب ڈالر کی تھی ،اس میں سے کچھ رول اوور ہوا اور باقی کی بروقت ادائیگیاں کی گئیں ،پاکستان نے قرض کی بروقت ادائیگیاں کیں، اس کے باوجود پاکستان کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 9.5 ارب ڈالر تک لے گئے ،یہ ذخائر کسی مزید قرض لے کر نہیں اپنے آپریشن کے ذریعے بڑھائے گئے۔
رواں مالی سال 26.2 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں ، اس میں 4 ارب ڈالر سود کی ادائیگیاں ہونگی ،اس میں قرض کی اصل رقم 22 ارب ڈالر ہو گی ،اسٹیٹ بینک کے پاس اس وقت 9ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر ہیں ،نئے مالی سال میں 12.3 ارب ڈالر قرض کا رول اوور کیا جائے گااس میں چار ارب ڈالر کمرشل لون سے رول اوور ہوگا ،جولائی 24 میں ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کی گئی ہے ،مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی قرض کی ادائیگی کرنی ہے ،اس وقت پاکستان کے ذخائر قرض کی ادائیگی سے زائد ہیں ،پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگی میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے بل میں ماہانہ 90 کروڑ ڈالر کی کمی آئی ہے، جون 24 میں درآمدی بل 4.90 ارب ڈالر رہا،مہنگائی کے اعدادوشمار سٹیٹ بینک نہیں بناتا ،مہنگائی کا ڈیٹا ادارہ شماریات جاری کرتا ہے ۔