پنجاب حکومت نے کسانوں کو دھوکہ دیا، 13ہزار سکول ختم کر رہی ہے ، حافظ نعیم الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کو دھوکہ دیا ،پہلے سبسڈی کی وعدے کیے گئے اب لال جھنڈی دیکھا دی گئی ہے ۔
لیاقت باغ دھرنے میں خواتین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ خواتین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو رکاوٹیں توڑ کر پہنچیں،حکومت ایک جانب مذاکرات کی بات کررہی ہے دوسری جانب لاہور میں ہماری ہزاروں خواتین کو روکا گیا ،پنجاب حکومت فسطائیت کا کردار ادا کررہی ہے،امید ہو گئی ہے کہ یہ تحریک اب کامیاب ہو گی کوئی روک نہیں سکتا،آٹا بجلی گیس سب. مہنگا کیا جارہا ہے ،کسانوں نے جب بہترین فصل تیار کی تو پنجاب حکومت نے پہلے سبسڈی کی بات کی پھر کسانوں کو دھوکہ دیا ،کسانوں کے ساتھ پنجاب حکومت نے فراڈ کیا ۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ خواتین ان مسائل کو سب سے زیادہ جھیلتی ہیں،دفاتر میں جو خواتین کام کرتی ہیں شدید ترین مشکلات کا سامنا ہے ،گھریلو خواتین مردوں کی نسبت بہت زیادہ کام کرتی ہیں،گھریلو خواتین صبح سے شام تک اتنا کام کرتی ہے کہ دفاتر میں بیٹھے مرد بہت کام کرتی ہیں ،خواتین ماتھے کا جھومر ہیں،ہماری عورت۔جفاکش عورت ہے ان کا دنیا میں کہیں مقابلہ نہیں،کیا جاگیر دار بہنوں بیٹیوں کو وراثت میں حق دیتے ہیں؟،کیا یہ اپنے بچیوں کو تعلیم دیتے ہیں؟،پی پی پی کے بڑے وڈیرے بتائیں خواتین کو حق دیتے ہیں،بلاول نے لاکھوں کے جوتے پہن کر غریب ننگے پاوں بچوں کے ساتھ ایک تصویر بنوائی ۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھاکہ حکومت پنجاب بڑے بڑے دعوے میڈیا پر کررہی ہے حال یہ ہے تیرہ ہزار سکول سر سے ہٹا رہے ہیں ،این جی والے اپنا کام کریں مگر حکومت بھی اپنا کام کرے ،ہمارے ہر بچے اور بچی کو تعلیم ملنی چاہیے یہ ہمارا حق ہے ،ان سب کاموں کے لئے پر امن تحریک چلنا چاہیے،30،چالیس فیصد سے زیادہ لوگ ایسے ہیں جن کی تنخواہ سے زیادہ بل آرہے ہیں،بہت سی خواتین نے اپنا زیور بیچ کر بل ادا کیا آگے کیا ہو گا ،پاکستان کا سرمایہ یوتھ پاکستان اور اپنے مستقبل سے مایوس ہو رہے ہیں،80فی صد لوگ ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھاکہ ہمارے بچے بچیوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے ،کیا پولیس کو منشیات کی فروخت کا علم نہیں ،پولیس کا نظام ایسا ہے کہ یہ لوگ بھتہ اکٹھا کرکے آگے پہنچاتے ہیں،تنخواہ دار لوگوں پر اتنا ٹیکس لگا دیا کہ آدھی تنخواہ بل میں جائے،اگر ہم نے قیادت نہ کی تو ملک میں انارکی پیدا ہو جاِئے گی،ہم پر امن تحریک چلا رہے ہیں ہم چاہتے تو ڈی چوک جا سکتے تھے ،ہم نے ایک دھرنے کو چار دھرنوں میں تبدیل کرکے تدبر کا مظاہرہ کیا ،ہم سندھ میں پرسوں سے گورنر ہاوس کے سامنے دیں گے ،پورے پاکستان میں احتجاج وسیع ہو گا،جب تک مطالبات مانے نہیں جاتے دھرنا ختم نہیں ہو گا ۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کیا جائے ،ماضی میں بھی آئی پی پیز سے معاہدوں پر بات ہوئی ،حکومت کے آئی پی پیز میں پچاس فی صد سے زیادہ شئیر ہیں،
جس آئی پی پیز کو بند کرنا ہے بند کرو جس سے معاہدے پر نظر ثانی کرنا ہے کرو،ہم تمہاری عیاشیوں کے مزید خرچے برداشت نہیں کرسکتے ،دنیا اوپن ہو گئی ان کے پاس ویژن نہیں،لیپ ٹاپ اور آٹے کے رھیلے تقسیم کرکے تصاویر بنوانے کا دھندہ اب نہیں چلے گا ،ہمیں آئی ٹی چاہیے ،جماعت اسلامی ٹیکس نہیں عطیات وصول کرتی ہے ،بچیوں کو پڑھائیں گے آگے بڑھائیں گے ،
ریاست جب ٹیکس لیتی ہے تو تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ،آگے بڑھیں جدوجہد کو تیز کریں،خواتین کا اس سے بڑا اجتماع آج تک نہیں ہوا،یہ کوئی نہ سمجھے کہ یہ سیاست ہو رہی ہے
وعظ و نصیحت تو اسلام کی مانتے ہیں قانون باطل کا مانتے ہیں،زمین میں بادشاہت صرف اللہ کی ہے جو اسکو نہیں مانے گا وہ طاغوت ہے ،اللہ کو جو رازق مالک مانتےہیں وہ کسی سے ڈرتے نہیں۔
دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کوئی بڑا نہیں امریکہ بڑا نہیں صرف اللہ بڑا ہے ،ہم نے اس نظام کو ختم کرنا ہے جس نے ہمیں پیس کر رکھا ہے ،نبیؐ نے بچے اور بچیوں سب پر علم فرض کیا تھا ،بچیوں کی تعلیم اور حقوق کو کیسے پیچھے کیا جاسکتا ہے ؟اس وقت پاکستان میں خواتین کو حقوق نہیں دیتے پڑھے لکھے اور علماء بھی شامل ہیں ،ہم قانون بنائیں گے جو خواتین کو حق نہیں دے گا جیل جائے گا۔