(24نیوز) تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شمیم نقوی نے کہا کہ پچھلے تین سال سے جمہوریت کا جنازہ دیکھتے آرہے ہیں، کل اپوزیشن لیڈر کا مائیک کھولنے کی اجازت نہیں دی اور ارکان کو معطل کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ آج تک اپنے حلقے کی کوئی خدمت نہیں کر سکا، مجھے اسمبلی میں کردار ادا نہیں کرنے دیا جا رہا ۔ اس لئے احتجاجاً صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 101 کی سیٹ سے استعفا دے دیا ہے، میرے پاس احتجاج کے لئے سڑکیں موجود ہیں اوراگر سڑکوں پر ہی احتجاج کرنا ہے تو پھر ایوان کی رکنیت نہیں چاہئے، میں کل تحریری طور پر سپیکر اسمبلی کو اپنا استعفا پیش کردوں گا۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ یہ اسمبلی آج سے غیر جمہوری ہو گئی ہے، آج ہمارے 5 ایم پی ایز کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیا گیا۔
ادھر ایک ویڈیو بیان میںسندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے اسپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے ارکان کے موجودہ سیشن تک پابندی لگانے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آغا سراج دراج درانی کا فیصلہ افسوسناک ہے ۔اسپیکر سندھ اسمبلی صوبائی حکومت کے دباؤ میں آکر فیصلے نہ کریں ۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی اگر پارلیمانی روایت کا قتل نہ کرتے تو ارکان احتجاج نہ کرتے۔ بجٹ سیشن میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا، متحدہ مجلس عمل کے سید عبدالرشید کو تقریر سے روکا گیا، یہ اصل جرم تھا جس میں جمہوری روایت کا قتل کیا گیا۔ سندھ حکومت نے سندھ اسمبلی کو اپنے گھر کی لونڈی بنادیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا گلا گھونٹ کر سویلین ڈکٹرشپ قائم کردی گئی ہے، ہم غیرآئینی اور سفارشی نادر شاہی فرمان نہیں مانیں گے، سندھ حکومت کے دبا میں آکر اسپیکر کے جانبدارانہ فیصلے کے خلاف مزید بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔سوشل میڈیا صارفین نے سارہ خان اور فلک شبیر کو چھچھورے جوڑے کا خطاب دیدیا