(ویب ڈیسک ) گھی اورکوکنگ آئل کی قیمتوں میں 70سے 80روپے فی کلو کمی کے بعد گھی مل مالکان نے ترسیل روک دی جس سے ملک میں کوکنگ آئل اور گھی کا بحران پیداہونے کا خدشہ،قیمتوں میں کمی پر منافع خور،ذخیرہ اندوز،ڈیلراور ایجنٹ پریشان، گذشتہ 6ماہ کے دوران کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 300گناہ اضافہ کیا گیا،ب جس پر شہریوں نے گھی مالکان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا سے خام پام آئل درآمد کرنے بعد خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہونا شروع ہوگئی،گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافے کے بعداوپن مارکیٹ میں 600روپے فی کلو تک فروخت ہونے والاگھی اورآئل قیمتوں میں کمی کے بعداس وقت 540سے 500روپے تک فروخت ہورہا ہے گذشتہ 6سے 8ماہ کے دوران خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں 300گناہ اضافہ ہوگیا تھا، گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مسلسل کمی سے منافع خور،ذخیزہ اندوز،ڈیلراور ایجنٹ پریشان ہیں جبکہ خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں کمی کے خوف سے ملک بھر کی گھی ملوں نے ترسیل بند کردی تاکہ خوردنی تیل اور گھی کا بحران پید اہوسکے تاکہ قیمتوں میں مزید کمی نہ ہوسکے کیونکہ گزشتہ تین چار روز سے گھی اور آئل کی قیمتوں میں کم وبیش 70 سے 80 روپے فی کلو تک کمی ہوچکی ہے جس نے سٹاک مافیا کی نیندیں حرام کر دی ہیں ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں نے گھی کی قیمتوں میں اضافہ کے امکان کیساتھ ہی لاکھوں روپے کا گھی خرید کر سٹاک کر لیا اور ہر روز بڑھتی قیمتوں کے باعث سٹاک مافیا کی خوب چاندی ہوئی مگر گزشتہ کچھ دنوں سے جیسے ہی قیمتیں نیچے آئیں تو انہوں نے عوام کو اب نئے انداز سے لوٹنا شروع کر دیا ہے،اس سلسلے میں شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔